24 جنوری ، 2013
پشاور…پشاور ہائی کورٹ مینگورہ سرکٹ بنچ نے چترال ایئرپورٹ کے احاطے میں مکانات کی تعمیر کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا۔ محکمہ شہری ہوا بازی نے عدالت عالیہ میں درخواست دائر کی تھی کہ چترال ایئرپورٹ کے احاطے میں غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے طیاروں کی آمدورفت میں خلل پڑنے کا اندیشہ ہے۔ تجاوزات میں ڈپٹی کمشنر رحمت اللہ وزیر کا گھر بھی شامل ہے۔ عدالت عالیہ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا فیصلہ معطل کردیا اورایئرپورٹ کے احاطے میں تعمیرات کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا۔واضح رہے کہ ڈائریکٹر جنرل شہری ہوابازی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے نام مراسلے میں کہاتھاکہ چترال ایئرپورٹ کے احاطے میں تعمیرات ختم نہ کی گئی تو چترال کے لئے فضائی سروس معطل کی جائے گی۔