23 مارچ ، 2024
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ جب تک اعظم خان کرکٹ کھیل رہے ہیں وہ پی سی بی میں کوئی عہدہ نہیں لیں گے کیونکہ اس طرح مفادات کا ٹکراؤ ہوتا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معین خان کا کہنا تھا کہ کرکٹر کی فارم اور فٹنس کی بہت اہمیت ہوتی ہے، عماد وسیم کرکٹ کھیل سکتے ہیں، پاکستان ٹیم کو آل راؤنڈر کی ضرورت بھی ہے۔ اگر عماد وسیم کی فارم اچھی ہے تو ضرور کھلانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گارنٹی لینا اور دینا دونوں غلط ہے، مجھے علم نہیں کہ کس نےگارنٹی دی۔کھلاڑی جذباتی ہو کر ریٹائیرمنٹ لے لیتے ہیں، اگر کوئی پاکستان کے لیے مزید کھیلنا چاہتا ہے تو وہ ریٹائرمنٹ کیوں لے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد عامر نے ریٹائرمنٹ کیوں لی اگر وہ کھیلنا چاہتے ہیں تو انہیں ریٹائرمنٹ واپس لے لینی چاہیے۔
قومی ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کی ابھی ایک سیریز ہوئی ہے، کپتانی واپس لینا مناسب نہیں، ایک کپتان کو وقت دینا چاہیے، جب بھی کپتان بنائیں طویل مدت کے لیے بنائیں۔
اعظم خان کے حوالے سے معین خان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں اعظم خان کے بیسٹ وکٹ کیپر بننے پر بحیثیت والد بہت خوشی ہے لیکن پھر بھی میں کہوں گا کچھ کمی ہے جس کو مزید بہتر کرنا ہے، اعظم خان کو وزن کم کرنے کے بارے میں سب سے زیادہ میں بولتا ہوں۔
معین خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کے لیے ملکی کوچ ہونا چاہیے، پی سی بی کو چاہیےکہ اپنے کرکٹرز کی جانب دیکھے، اگر پاکستانی کرکٹرز کوچنگ کے لیے نا اہل ہیں تو پی سی بی ایک کوچنگ ڈیولپمنٹ پروگرام کرائے۔