05 اپریل ، 2024
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں سویلینز اور غیر ملکی فلاحی کارکنان کا تحفظ یقینی بناؤ یا پھر حماس کے جنگجوؤں کے خلاف اسرائیلی جنگ میں امریکی سپورٹ سے محروم ہونے کیلئے تیار ہو جاؤ۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ہزاروں شہریوں کی شہادتوں کے بعد بلآخر ورلڈ سینٹرل کچن کے کارکنان کی شہادتوں پر اٹھنے والے غم و غصے کے بعد امریکا نے اسرائیل سے اپنی فوجی حکمت عملی تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم پر عام شہریوں کے نقصانات روکنے ، انسانی بحران سے نمٹنے اور فلاحی کارکنان کے تحفظ کیلئے سیریز میں مخصوص اور قابل پیمائش اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔
بیان کے مطابق امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر واضح کردیا ہے کہ غزہ سے متعلق امریکی پالیسی کا دارو مدار ہمارے بتائے ہوئے اقدامات پر اسرائیلی عمل درآمد کے ہمارے جائزے سے مشروط ہوگا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ اپنے مذاکرات کاروں کو مزید اختیار دے کہ وہ بلا تاخیر ڈیل کو کسی نتیجے پر پہنچا سکیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اس سے بھی سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم پر واضح کیا کہ میں صرف اتنا کہوں گا کہ اگر ہمیں وہ تبدیلیاں نظر نہیں آتیں جو ہم دیکھنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو غزہ سے متعلق امریکی پالیسیوں میں تبدیلیاں نظر آجائیں گی۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر سے ٹیلی فونک رابطے کے چند گھنٹوں بعد اسرائیلی حکومت نے غزہ میں امداد کی رسد بڑھانے کیلئے چند اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے اردن سے غزہ میں امداد پہنچانے کیلئے اشدود پورٹ اور شمالی غزہ سے ایریز کراسنگ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امدادی سامان کی رسد بڑھانے کیلئے کیے گئے اقدامات امریکا کو راضی کرنے کیلئے کتنے کافی ہو سکیں گے یہ بات ابھی واضح نہیں ہے۔