پاکستان

کراچی کا وہ علاقہ جہاں ہندو اور عیسائی خواتین مزیدار کھانوں کا کاروبار کرتی ہیں

کراچی سول لائنز میں ہندو اور عیسائی خواتین فوڈ اسٹال چلارہی ہیں جو سوشل میڈیا پر تیزی سے مقبولیت حاصل کررہے ہیں۔

سول لائنز کی گلی میں سجے یہ فوڈ کارٹز نا صرف خواتین کی خود مختاری بلکہ مذہبی ہم آہنگی کی بھی عکاسی کر تے ہیں ، دی دی  اسٹال کویتا سولنکی کا ہے، چھوٹا سیٹ اپ ہونے کی وجہ سے بیٹھنے کا کوئی خاص انتظام نہیں  البتہ اس بات سے بے فکر ہوکر لوگ اپنی فیمیلیز کے ساتھ سڑک کنارے بیٹھ کر کھانا انجوائے کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

جیو ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کے دوران  کویتا نے بتایا کہ ان کا تعلق ایک گجراتی اور پاکستانی فیملی سے ہے،انہیں یہ فوڈ کارٹ چلاتے ہوئے تقریبا 7 ماہ ہوچکے ہیں۔

کویتا  کے مطابق انھوں نے کراچی یونیورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل کی ہے، جب یہ کام شروع کیا تو سب سے پہلے خود کو ہی سمجھانا پڑا کہ باہر آکر کام کرنا ہے، جب سیٹ اپ تھوڑا بہتر ہوا تو پھر ساری فیملی سے کہا کہ اب آپ لوگ بھی فرنٹ پر آجائیں ، اب ان کی  ساری فیملی ہی فوڈ کارٹ چلانے میں میری مدد کرتی ہے۔

کویتا نے اپنی اسپیشل ڈشز کے بارے میں بتایا کہ ان کے پاس ممبئی اسٹائل وڑا پاؤ، پاؤ بھاجی، آلو کے سموسے، فرائز اور دیگر آئٹم موجود ہیں ۔

کویتا کے اسٹال کے ساتھ ایک باربی کیو اسٹال بھی موجود ہے جہاں پرانز اور چکن سیخ کباب بنائے جاتے ہیں،  یہ اسٹال کویتا کی بہن نومیتا جیتندر کا ہے ۔

اسٹال پر  نان ویج آئٹم لگانے کی وجہ بتاتے ہوئے نومیتا کا کہنا ہے کہ ’ہم نے یہ اس لیے شروع کیا ہے تاکہ جو لوگ نان ویج کھاتے ہیں وہ بھی یہاں آسکیں، ہندو کمیونٹی میں بھی ایسے لوگ ہیں جو نان ویج کھاتے ہیں جبکہ ہمارے گاہکوں میں پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگ بھی شامل ہیں ہمیں ان کا بھی خیال رکھنا ہے ہمارے پاس پرانز، چکن سیخ کباب، تکہ بوٹی، بیف آئٹم وغیرہ بھی دستیاب ہیں‘

 دونوں بہنوں کے اسٹال کے ساتھ ہی ایک چھوٹا سا اسٹال بھی موجود ہے جہاں گرما گرم پراٹھے بن رہے ہوتے ہیں  یہ اسٹال تھا عیسائی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی رتھ میری شام کا جو میری آنٹی کے اسٹال سے مشہور ہے ۔

 رتھ میری کا کہنا ہے کہ میں اس سے پہلے ایک فیملی کے پاس خانساماں کا کام کرتی تھی، جب وہ لوگ باہر چلے گئے تو کام بند ہوگیا، یہ اسٹال شروع کیا ابھی میں پراٹھے اور شامی کباب بنارہی ہوں لیکن جیسے جیسے اسٹال بڑا ہوگا ارادہ ہے کہ اڈلی، موموز اور دیگر چیزیں بھی رکھی جائیں، میرا بیٹا، بیٹی اور شوہر سب ہی یہاں موجود ہیں اور میری مدد بھی کرتے ہیں‘

میری نے مزید کہا کہ ہم فیملیز کے ساتھ بیٹھے ہیں، خدا کا شکرہے کہ ہمیں کوئی تنگ نہیں کرتا بلکہ جب میں تھک جاتی ہوں تو یہاں آکر ساری تھکن اتر جاتی ہے ۔