18 جون ، 2024
موجودہ عہد میں بیشتر افراد اسمارٹ فونز کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتے مگر ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک کے خیال میں مستقبل میں ہمیں ان کی ضرورت نہیں ہوگی۔
درحقیقت ان کا تو ماننا ہے کہ مستقبل میں دنیا میں فونز موجود ہی نہیں ہوں گے اور ان کی جگہ ہمارا دماغ ہی فون کا کام کرے گا۔
جی ہاں واقعی ایلون مسک کا ماننا ہے کہ ان کی کمپنی نیورالنک کی دماغی چپ اسمارٹ فونز کا متبادل ثابت ہوگی۔
خیال رہے کہ جنوری 2024 میں نیورالنک کی جانب سے پہلی بار انسانی دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کرنے میں کامیابی حاصل کی گئی تھی۔
یہ چپ ایک 29 سالہ شخص کے دماغ میں نصب کی گئی تھی جو چند سال قبل ایک حادثے میں مفلوج ہو گیا تھا۔
چپ نصب ہونے کے 100 دن بعد نیورالنک اور ایلون مسک کی جانب سے Noland Arbaugh کے حوالے سے مزید تفصیلات جاری کی گئیں۔
ایلون مسک نے ایکس (ٹوئٹر) پر کہا کہ مستقبل میں فونز کی جگہ نہیں ہوگی۔
ایک ایکس پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'مستقبل میں فون نہیں ہوں گے بلکہ صرف نیورالنک چپس ہوں گی'۔
نیورالنک دوسرے فرد میں چپ نصب کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
کمپنی کی جانب سے ایسے فرد کی تلاش ہے جو چپ نصب ہونے کے بعد اپنے خیالات کمپیوٹر اور فونز دونوں کو کنٹرول کرسکے۔
ایلون مسک نے اس ڈیوائس کو ٹیلی پیتھی کا نام دیا ہے اور کچھ دن پہلے ایک ایکس پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ ٹیلی پیتھی سے آپ اپنے فون اور کمپیوٹر کو صرف خیالات سے کنٹرول کرسکیں گے۔
مارچ 2024 میں نیورالنک کی جانب سے ایک لائیو اسٹریم ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ Noland Arbaugh نیورالنک ڈیوائس کو استعمال کرکے اپنے خیالات کی مدد سے لیپ ٹاپ پر شطرنج کھیل رہے ہیں۔
ایلون مسک نے 20 مارچ کو ایک ایکس پوسٹ میں بتایا کہ یہ ڈیوائس ممکنہ طور پر بینائی کو بھی بحال کرسکتی ہے۔
کمپنی کی جانب سے اس چپ پر کافی عرصے سے کام کیا جارہا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ چپ سے معذور افراد پھر حرکت اور بات کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
مگر اب ایلون مسک اسے اسمارٹ فونز کا متبادل بھی قرار دے رہے ہیں۔