26 جون ، 2024
پاکستان میں قازقستان کے سفیریارجان کستافن نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی شرکت کی توقع ہے اور ہمیں دونوں اطراف سے سربراہ کانفرنس میں شرکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
جیونیوز کو انٹرویو میں قازق سفیر یارجان کا کہنا تھاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اختلافات کے سفارتی حل کی حمایت کرتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات شروع کرانے میں معاونت پرخوشی ہوگی کیونکہ مذاکرات کے بغیر ہم خطے کو مستحکم نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی شرکت کی توقع ہے اور ہمیں دونوں اطراف سے سربراہ کانفرنس میں شرکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ کانفرنس کا مرکزی خیال یہ ہے خطے میں استحکام اور حالات کو معمول پر لایا جائے، استحکام کے بغیر ہم اسے بین الاقوامی مسابقتی منڈیوں میں کامیاب نہیں کروا سکتے۔
قازق سفیر نے مزید کہا کہ 2005 میں پاکستان اور بھارت آستانہ میں سربراہ کانفرنس کےدوران تنظیم کے آبزرور بنے تھے، 2017 میں آستانہ میں دونوں ممالک شنگھائی تعاون تنظیم کے باقائدہ رکن بنے تھے۔
خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں 3 اور 4 جولائی کو ہوگا۔