29 ستمبر ، 2024
اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی حملے میں لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی موت کو ایک تاریخی موڑ قرار دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کچھ دیر قبل نیویارک کا دورہ مکمل کرکے واپس اسرائیل پہنچے جس کے بعد انہوں نے حسن نصر اللہ پر حملے اور ان کی ہلاکت کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے حسن نصراللہ کی موت کو ایک تاریخی موڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ان گنت اسرائیلیوں اور بہت سے غیر ملکی شہریوں کی موت کے ذمہ داروں سے بدلہ لے لیا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ میں نے اس حملے کی ہدایت دی تھی جس میں حسن نصراللہ کو نشانہ بنایا گیا،حالیہ دنوں میں حزب اللہ پر جاری حملے کافی نہیں تھے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کے مقاصد کے حصول کے لیے حسن نصراللہ کو ختم کرنا ضروری تھا، ہم اپنے دشمنوں پر حملے جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ شہید ہوگئے۔
ہفتے کو حزب اللہ نے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی، غزہ اور فلسطین کی حمایت، لبنان کے دفاع کیلئے اپنا جہاد جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا تھاکہ بیروت میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ پر حملے کیلئے بنکر بسٹر بموں کےساتھ 80ٹن سے زائد بارود استعمال کیاگیا۔