Time 27 جون ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

تتلیاں ایک پورا سمندر بلارکے اڑ کر عبور کرسکتی ہیں، سائنسدانوں نے پہلی بار دریافت کرلیا

تتلیاں ایک پورا سمندر بلارکے اڑ کر عبور کرسکتی ہیں، سائنسدانوں نے پہلی بار دریافت کرلیا
ایک تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا / فائل فوٹو

سائنسدانوں نے پہلی بار دریافت کیا ہے کہ تتلیاں ایک پورا سمندر اڑ کر پار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

اسپین کے Botanical Institute of Barcelona نے دریافت کیا کہ تتلیوں نے بحر اوقیانوس کے اوپر کم از کم 2600 میل کا فاصلہ بلارکے اڑ کر طے کیا۔

محققین نے 2013 میں French Guiana میں دریافت اس وقت کی جب انہوں نے پینٹڈ لیڈی بٹر فلائیز کے ایک جھنڈ کو ریت پر بیٹھے دیکھا، جن کے پر بکھرے ہوئے تھے اور ان میں سوراخ نظر آرہے تھے۔

اس دریافت نے سائنسدانوں کے ذہنوں کو گھما دیا تھا کیونکہ یہ تتلیاں دنیا بھر میں تو عام پائی جاتی ہیں مگر جنوبی امریکا میں نظر نہیں آتیں۔

اس کے بعد وہ ایک دہائی تک اس بارے میں تحقیقی کام کرتے رہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ تتلیاں جنوبی امریکا میں کیسے پہنچیں۔

اس طرح انہوں نے دریافت کیا کہ تتلیاں سمندر کو اڑ کر عبور کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

محققین نے بتایا کہ ہم تتلیوں کو نازک خوبصورتی کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں مگر سائنس نے ثابت کیا کہ وہ ناقابل یقین کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ان کی صلاحیتوں کے بارے میں کافی کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

کیڑوں کی اس طرح کی ہجرت غیرمعمولی نہیں مگر ان کو ٹریک کرنا مشکل ہوتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ محققین نے تتلیوں کے سفر کے بارے میں جاننے کے لیے متعدد ذرائع کو استعمال کیا۔

پہلے انہوں نے تتلیوں کے جینومز کے سیکونسز تیار کیے جن سے معلوم ہوا کہ وہ یورپ اور افریقا سے تعلق رکھتی ہیں۔

تحقیقی ٹیم نے پولن ڈی این اے کا تجزیہ بھی کیا جبکہ ان کے پروں کی جانچ پڑتال بھی کی گئی جن سے بھی ان کا افریقا اور یورپ سے تعلق ثابت ہوا۔

ان شواہد سے واضح ہوگیا کہ ان تتلیوں کا تعلق امریکا سے نہیں بلکہ ان کی زندگی افریقا یا یورپ میں شروع ہوئی تھی۔

محققین کے مطابق یہ تتلیاں مغربی افریقا سے جنوبی افریقا پہنچی تھیں اور انہوں نے بحر اوقیانوس کے اوپر 2600 میل کا فاصلہ طے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے یورپ سے یہ سفر کیا تو یہ فاصلہ 4350 میل یا اس سے زائد ہوگا اور یہ ایک چھوٹے سے کیڑے کا انتہائی غیرمعمولی کارنامہ ہے۔

یہ پہلے سے معلوم ہے کہ اس نسل کی تتلیاں یورپ اور افریقا کے درمیان 9 ہزار میل کا فاصلہ طے کرتی ہیں مگر اس راستے میں انہیں رات میں آرام کرنے کا موقع ملتا ہے جبکہ غذا بھی مل جاتی ہے۔

مگر مغربی افریقا سے جنوبی امریکا جانے کے لیے تتلیوں کو 8 دن تک آرام کیے بغیر اڑنا پڑتا ہوگا۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :