08 فروری ، 2013
اسلام آباد…پنجاب میں نئے صوبے کے قیام بارے 24 ویں آئینی ترمیم کا بل سینٹ میں پیش کر دیا گیا۔چیئرمین سینٹ نے بل قائمہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے دس روز میں رپورٹ طلب کر لی۔مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کوئی مذاق نہیں، یہ ڈرامہ بند کیا جائے۔مسلم لیگ ن کے سینیٹرز واک آوٹ کر گئے ۔وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے 24 ویں آئینی ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا جسے چیئرمین نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بجھوا دیا اور ہدایت کی کہ قائمہ کمیٹی دس روز میں رپورٹ پیش کرے۔سینیٹراسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کمیشن نے صوبوں کے لیے اپنا کام پورا نہیں کیا، اس کے اختیارات بارے تمام باتیں ادھوری ہیں، پنجاب کو تقسیم کرنا ہی ہے تو کمیٹی اپنا کام صیح طور پر کرے ، جلد بازی کی بجائے قائمہ کمیٹی کو مناسب وقت دیا جائے تاکہ جو کام کمیشن نے نہیں کیا، اسے کمیٹی ٹھیک طریقے سے کر سکے۔مسلم لیگ ن کے سینیٹرظفر علی شاہ کا کہنا تھا کہ 24 ویں آئینی ترمیم پنجاب کا بٹوارہ ہے ،رولز کے تحت نئے صوبے بارے بل کو ایجنڈے میں شامل ہونا چاہیے تھا،اس کے ساتھ ہی مسلم لیگ ن کے سینیٹرز ایوان سے واک آوٹ کر گئے ، بعد میں سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔