10 اگست ، 2024
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جمال رئیسانی کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان میں کھیل کے شعبے میں ایسے لوگ مسلط ہیں جن کا کھیلوں سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر کھیل جمال رئیسانی کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انہوں نے قوم کا سر دنیا کے سامنے بلند کر دیا ہے، ارشد ندیم کا اولمپک ریکارڈ توڑنے میں بہت وقت لگےگا،کم وسائل کے باوجود ارشد ندیم نے پاکستان کے لیے گول میڈل جیتا ہے۔
جمال رئیسانی کا کہنا تھا کہ فٹبال سو سے زائد ممالک میں کھیلاجاتا ہے اور غریب کا کھیل تصور کیا جاتا ہے جب کہ کرکٹ مہنگا کھیل ہے، فٹبال میں جوش و خروش ہونا ضروری ہے، پاکستان فٹبال ماضی میں بہت اندھیرے میں رہا ہے، میں پروفیشنل فٹبال کھیل چکا ہوں، جانتا ہوں ایک کھلاڑی کی جدوجہد کیا ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں کھیل کے شعبے میں ایسے لوگ مسلط ہیں جن کا کھیلوں سے کوئی واسطہ نہیں، پاکستان میں وفاقی وزیر کھیل ضرور ہونا چاہیے، پارلیمنٹ میں کھیلوں کو ترجیح دینے کے لیے آواز اٹھاؤں گا، وزیرکھیل ایسا ہونا چاہیے جس کا کھیل سے تعلق ہو۔
جمال رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اسپورٹس اسکالرشپ ہونی چاہئیں، پالیسی پر نظرثانی کرنی ہوگی، تعلیمی اداروں سے مل کر اسپورٹس پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، بھارت، سری لنکا اور بنگلا دیش کی طرح پاکستان میں بھی اسکول یونیورسٹی میں اسپورٹس کو فروغ دینا چاہیے۔