28 اگست ، 2024
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نےکہا ہےکہ کالعدم ٹی ٹی پی حملوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہی ہے اس کو ہر صورت روکنا ہوگا۔
اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کی قیادت میں وفد نے محسن نقوی سے ملاقات کی۔
وفد میں یو این ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ اور افغانستان میں یو این مشن کے سربراہ مالک سیسے شامل تھے۔
اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی نے بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی پرزور مذمت کی۔
وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی عالمگیر مسئلہ ہے، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز، پولیس اور شہریوں کی قربانیوں کی نظیر نہیں ملتی۔
وزیر داخلہ نے پاکستان میں حملوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ملوث ہونے سے وفدکو آگاہ کیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان میں حملوں کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال کر رہی ہے،کالعدم ٹی ٹی پی کے افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے کو ہر صورت روکنا ہوگا، پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے، پاکستان اس ضمن میں ہر ممکن کردار ادا کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نےکئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی ہے، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کا مرحلہ وار آغاز کیا جاچکا ہے، قانونی دستاویزات کے حامل افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، ویزا اور دیگرقانونی دستاویزات کے بغیر کسی کو پاکستان میں رہنےکی اجازت نہیں دے سکتے، جلد افغان مہاجرین کی واپسی کے دوسرے مرحلےکا آغاز کیا جائےگا۔
دوسری جانب افغان وزارت داخلہ اور دفاع نے ایک بیان میں کہا ہےکہ پاکستان کے سرحد پار خطرات سے متعلق الزامات میں کوئی صداقت نہیں، پاکستان افغان سرزمین پر موجود سرحد پار کے لیے خطرات کے ثبوت دے۔