Time 23 ستمبر ، 2024
پاکستان

یروشلم پوسٹ میں ذکر بانی پی ٹی آئی کے ’آزاد خارجہ پالیسی‘ بنانے کے بیان پر آیا: ذلفی بخاری

یروشلم پوسٹ میں ذکر بانی پی ٹی آئی کے ’آزاد خارجہ پالیسی‘ بنانے کے بیان پر آیا: ذلفی بخاری
فوٹو: فائل

بانی پی ٹی آئی کے بارے یروشلم ٹائمز کے آرٹیکل سے متعلق خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ذلفی بخاری کہا ہے کہ پریشان نہ ہوں اور بھی بہت کچھ آنے والا ہے، صبر سے کام لیں، اسی طرح روتے رہو گے اور یہ بہت بورنگ ہے۔

ذلفی بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی تقریباً 30 سال کی سیاست کے بعد ان دنوں مایوس افراد کا ایک ہی مسترد شدہ بیانیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے پچھلے 1 سال میں اپنے ہی لوگوں پر ظلم کرنے کے علاوہ کیا کیا ہے؟

ذلفی بخاری نے کہا کہ یروشلم پوسٹ میں بانی پی ٹی آئی کوایک نرم حامی کے طور پر جوڑنے کی کوشش کی گئی، یروشلم پوسٹ میں ذکراس لیے آیا کہ بانی پی ٹی آئی نے "ایک آزاد خارجہ پالیسی بنانے" کا بیان دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل کو چھپوانے والے ہی اسے اسرائیل کے بارے میں ہمارے مؤقف سے جوڑ سکتے ہیں، پوری مسلم دنیا میں بانی پی ٹی آئی سے زیادہ مضبوط آواز کوئی نہیں جو فلسطینی عوام کے حقوق کیلئے کھڑی ہو۔

ذلفی بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سوا کسی نے اسرائیل کی اپنی تخلیق کے وقت سے کیے جانے والے مظالم کی مذمت کی، فلسطینیوں اور کشمیریوں دونوں کے حق خود ارادیت کی بات بانی پی ٹی آئی نے ہر فورم پر کی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے ایک آرٹیکل میں بانی پی ٹی آئی کو اسرائیل کا حمایتی قرار دیا گیا ہے۔

آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اسرائیل مخالف بیان دینے کے باوجود اسرائیل سے بہتر تعلقات کے اشارے دیتے رہے، عمران خان اسرائیل کیلئے ہم خیال سیاستدان ہیں اور ان کی انتخابات میں کامیابی پاک اسرائیل تعلقات کا از سر نو جائزہ لینےکاموقع ہے۔

اسرائیلی اخبار کے آرٹیکل میں کہا گیا کہ اسرائیل دوست خارجہ پالیسی کے اسٹریٹجک فوائد ہیں لیکن پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ سے مزاحمت کا سامنا ہے، فوجی اسٹیبلشمنٹ نے طویل عرصہ اسرائیل کےساتھ تعلقات کومعمول پر آنے سے روکا اس لیے اسرائیل سے تعلقات کیلئے پاکستان کی موجودہ سیاسی قیادت کو بدلنا ہوگا کیونکہ عمران خان اسرائیل کے حمایتی اور اسٹیبلشمنٹ و سیاسی قیادت کے مخالف ہیں۔

مزید خبریں :