23 ستمبر ، 2024
زندہ رہنے کے لیے ہمیں روزگار کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اتنی آمدنی ہوسکے جو گزر بسر کے لیے کافی ہو۔
عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) کے مطابق تمام افراد کو اپنی مالی خودمختاری کے حصول کے لیے مساوی موقع ملنا چاہیے اور ان کے کام کے اوقات بھی لچکدار ہونے چاہیے۔
مگر عالمی سطح پر لوگوں کی ملازمتوں کا دورانیہ مختلف ہوتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ورکرز کے کام کرنے کے گھنٹے شخصیت اور صحت پر اہم اثرات مرتب کرتے ہیں۔
مگر دنیا کا کونسے ملک میں لوگ سب سے زیادہ یا کم وقت تک کام کرتے ہیں؟
آئی ایل او کے ڈیٹا سے اس بارے میں علم ہوتا ہے۔
بھوٹان کی آبادی تو بہت کم ہے مگر حیرت انگیز طور پر یہاں کے لوگ دنیا میں سب سے زیادہ گھنٹوں تک کام کرتے ہیں۔
یہاں کے دفاتر یا دکانوں پر کام کرنے والے افراد اوسطاً ہر ہفتے 54.4 گھنٹے تک کام کرتے ہیں۔
بھوٹان کے بعد دوسرے اور تیسرے نمبر پر متحدہ عرب امارات اور Lesotho ہیں جہاں کے شہری ہر ہفتے اوسطاً 50.9 اور 50.4 گھنٹے کام کرتے ہیں۔
کانگو (48.6 گھنٹے)، قطر (48 گھنٹے)، لائبیریا (47.7 گھنٹے)، موریطانیہ (47.6 گھنٹے)، لبنان (47.6 گھنٹے)، منگولیا (47.3 گھنٹے) اور اردن (47 گھنٹے) بالترتیب چوتھے سے 10 ویں نمبر پر موجود ہیں۔
وانواتو وہ ملک ہے جہاں دفاتر یا دکانوں پر کام کرنے والوں کا دورانیہ سب سے کم ہے۔
یہاں کے رہائشی ہر ہفتے اوسطاً 24.7 گھنٹے کام کرتے ہیں۔
دوسرے نمبر پر کیریباتی موجود ہے جہاں کے لوگ ہر ہفتے اوسطا! 27.3 گھنٹے کام کرتے ہیں جبکہ مائیکرونیشیا اور روانڈا 30.4 گھنٹوں کے ساتھ مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر ہیں۔
صومالیہ، نیدرلینڈز، عراق، Wallis and Futuna Islands، ایتھوپیا اور کینیڈا بھی اس حوالے سے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لوگ ہر ہفتے اوسطاً 46.9 گھنٹے کام کرتے ہیں مگر 40 فیصد ورکرز ایسے ہیں جو ہر ہفتے 49 گھنٹے سے زائد وقت تک کام کرتے ہیں۔