Time 07 اکتوبر ، 2024
کاروبار

کیا حکومت کا نئے پاور پلانٹس لگانے کا کوئی منصوبہ ہے؟ پاور ڈویژن نے بتا دیا

کیا حکومت کا نئے پاور پلانٹس لگانے کا کوئی منصوبہ ہے؟ پاور ڈویژن نے بتا دیا
 حکومت کا مقصد غیر ضروری صلاحیت بڑھانا نہیں بلکہ کارکردگی بہتر کرنا ہے: پاور ڈویژن۔ فوٹو فائل

حکومت کی جانب سے نئے پاور پلانٹ لگانے سے متعلق پاور ڈویژن نے وضاحت کر دی۔

پاورڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 1200 میگا واٹ کے نئے پاور پلانٹ لگانے کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، حکومت کا نیا پاور پلانٹ لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا مقصد غیر ضروری صلاحیت بڑھانا نہیں بلکہ کارکردگی بہتر کرنا ہے۔

دوسری جانب جیونیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغٖاری کا کہنا تھا کہ بجلی کے لیے 35 روپے کے ایک یونٹ میں 19 روپے کیپیسٹی چارجز ہيں جو 50 فیصد سے بھی زائد ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ پاور سیکٹر میں کوئی ایک چیز نہیں کہ وہاں بہتری آنے سے بجلی کی قیمت 10، 15 روپے کم ہو جائے، جنریشن، ڈسٹری بیوشن، ٹرانسمیشن اور دیگر امور میں مشترکہ بہتری لانے سے ہی فرق پڑے گا، صرف آئی پی پیز سے دوبارہ مذاکرات کرکے کام نہیں چلے گا۔

اویس لغاری کا کہنا تھاکہ کوئی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہيں کر رہے، ہم تو پانچ پانچ کلو واٹ والے سولر کنٹریکٹ بھی ختم نہيں کریں گے، اصلاحات کے لیے جتنی حکومت آج سنجیدہ ہے پہلے کبھی نہ تھی، حکومت کی ٹاسک فورس اس پر کام کررہی ہے۔

مزید خبریں :