صحت و سائنس
21 فروری ، 2013

قبائلی علاقوں میں برین ٹیومر کا مرض پھیلنے لگا

قبائلی علاقوں میں برین ٹیومر کا مرض پھیلنے لگا

پشاور…برین ٹیومر کا مرض قبائلی علاقوں میں بھی پھیلنے لگا ہے۔ ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے کئی افراد برین ٹیومر کا کیوں شکار ہو رہے ۔ قبا ئلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کی بڑی تعداد اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اسپتال کے اعداد و شمار کے مطابق قبا ئلی علاقوں میں بر ین ٹیو مر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اس کی بڑی وجہ دھماکوں سے پیدا ہونے والی شعاعیں ہیں جس سے اکثر افراد برین ٹیومر کا شکار ہو رہے ہیں۔ برین ٹیومر کے مرض کی دو بڑی اقسام ہیں، ایک پرائمری بر ین ٹیومرجسے عام طور پر آپریشن کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے اور دوسری قسم میلنگنٹ ہے جس میں کینسر کے سیلز ہوتے ہیں جوتیزی سے دماغ کے دیگر ٹشوز کو خطرناک حد تک متاثر کرتے ہیں۔میلنگنٹ ٹیو مر کے پھیلنے کی بڑی وجہ ریڈی ایشن ہے۔ محکمہ صحت کے اعدادو شمار کے مطابق 2011 میں قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے ایک سو تیس افراد برین ٹیومرکا شکار ہوئے جن میں 2012 کے دوران بیس فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کینسر کا سبب بننے والے دماغی ٹیو مر عام ٹیو مر کے مقابلے میں زیادہ خطرنا ک ہوتے ہیں جس کی بروقت تشخیص ضروری ہے تاکہ مناسب علاج شروع کیا جاسکے۔

مزید خبریں :