18 اکتوبر ، 2024
نئی دہلی: بھارت کی سپریم کورٹ میں انصاف کی علامت سمجھے جانے والے مجسمے کو تبدیل کردیا گیا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے عدالت میں استعمال ہونے والے پرانے مجسمے کو ہٹا کر نیا مجسمہ نصب کردیا ہے۔
عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ عدالتوں کے باہر نصب مجسمے کے ہاتھ میں ترازو ہوتا ہے اور آنکھوں میں پٹی بندھی ہوتی ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا تھا کہ قانون اندھا ہوتا ہے، امیر اور غریب میں فرق نہیں کرتا اور اس کا انصاف سب کے لیے یکسان ہوتا ہے۔
بھارت میں اب سپریم کورٹ نے عدالت میں لگے ہوئے پرانے مجسمے کو تبدیل کردیا ہے، پرانے مجسمے میں لیڈی جسٹس کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوتی تھی اور نئے مجسمے میں آنکھوں پر بغیر پٹی بندھے اور ہاتھ میں ترازو لیے انصاف کی علامت خاتون (لیڈی جسٹس) کا مجسمہ عدالت میں نصب کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نیا مجسمہ نصب کرکے پرانی کالونیل روایت کو ختم کردیا گیا ہے اور کھلی آنکھوں کے ساتھ ترازو تھامے لیڈی جسٹس (انصاف کی دیوی)کا مجسمہ بتاتا ہے کہ قانون اندھا نہیں ہے، اسے سب نظر آتا ہے اور یہ سب دیکھنے کے بعد فیصلہ کرتا ہے۔