22 فروری ، 2013
اسلام آباد…شاہ زیب قتل کیس میں سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو روزآنہ سماعت کرکے سات دن میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کے بعد حکم جاری کیاکہ سپریم کورٹ کی کارروائی سے متاثر ہوئے بغیر ٹرائل مکمل کیاجائے، انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 اور 19 کے تحت فیصلہ 7 روز میں کرنا ضروری ہے ، اس پر سختی سے عمل کیا جائے،ملزمان کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر کیا جانا ضروری ہے ۔شاہ رخ کے وکیل نے سات روز میں ٹرائل مکمل کرنے پر اعتراض کیا کہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کے نفاذ اور شفاف ٹرائل بل کی منظوری کے بعد قتل کیس کا فیصلہ سات دنوں میں ممکن نہیں۔ چیف جسٹس نے انہیں ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی ۔ایف آئی اے کی طرف سے رپورٹ پیش کی گئی کہ ملزم شاہ رخ جتوئی جعلسازی کے ذریعہ ملک سے فرارہوا، اس کے پاسپورٹ پر امیگریشن اسٹمپ نہیں ، پی آئی اے کے پروٹوکول افسروں نے ایف آئی اے اور امیگریشن حکام کودھوکا دیا، وی آئی پی کلچر کی وجہ سے ایسا ہورہاہے ، چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے کی سیکورٹی اس قدرکمزور ہے کہ ملزمان ایئر پورٹ سے فرار ہو جاتے ہیں، اس طرح تو دہشت گرد بھی ملک سے فرار ہوسکتے ہیں ۔عدالت نے ایف آئی اے کی رپورٹ مستر د کرتے ہوئے اپنے حکم میں کہاکہ ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ملزم نے اے این ایف، کسٹمز، امیگریشن، اے ایس ایف سمیت تمام حکام کو چکمہ دیا، ڈی جی ایف آئی اے خراب تفتیش کا جائزہ لے کر تین روز میں رپورٹ جمع کرائیں۔