22 فروری ، 2013
اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمدچودھری نے کہا ہے کہحراستی مرکز میں قید 7 افراد کے خلاف ابھی تک کچھ ثابت نہیں ہو سکا، یہ صرف سات لوگ نہیں زیادہ تھے، سب کا بتانا ہو گا۔ سمجھ نہیں آ رہا کہ قیدیوں سے متعلق مکمل رکارڈ کیوں پیش نہیں کیا جا رہا، سیکرٹری فاٹا کو رکارڈ سمیت 26 فروری کو طلب کر لیاگیا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اڈیالہ جیل کے لاپتہ قیدیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حراستی مرکز میں قید 7 افراد کی رہائی کی درخواست پر کیا فیصلہ ہوا۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قیدیوں کے طبی معائنے کامعاملہ میڈیکل بورڈ کو بھجوا دیا گیا ہے، رپورٹ آنے تک درخواست پر فیصلے کا انتظار کیا جائے۔