07 نومبر ، 2024
واشنگٹن: امریکی عام انتخابات میں دو اہم ریاستوں مشی گن اور پنسلوینیا سے الیکشن لڑنے والی دونوں امریکن پاکستانی خواتین شکست سے دوچار ہوگئیں۔
پاکستانی نژاد امریکی عائشہ فاروقی نے ڈیموکریٹک پارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا اور مشی گن ایوان نمائندگان کے لیے ان کا حلقہ 57 تھا جب کہ ان کا مقابلہ ری پبلکن امیدوار تھامس کہن سے تھا جو اس حلقے کے منتخب رکن اسمبلی ہیں۔
انتخابات میں عائشہ فاروقی کو 20 ہزار 2 ووٹ ملے اور ان کے حریف تھامس کہن 26 ہزار 749 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے۔
پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے اگست میں ہونے والی پرائمری میں عائشہ فاروقی کو 4537 ووٹ ملے تھے جب کہ ان کے حریف ٹیلر فاکس 14 سو89 ووٹ لے پائے تھے۔
2 سال پہلے بھی عائشہ فاروقی نے جب الیکشن لڑا تھا تو انہیں 15 ہزار 842 ووٹ ملے تھے جب کہ انکے حریف تھامس کہن 17 ہزار 606 ووٹ لے کر کامیاب رہے تھے۔
عائشہ فاروقی فارمنگٹن ہائی اسکول اور یونیورسٹی آف مشی گن سے تعلیم یافتہ ہیں، وہ بطور اٹارنی اور فلم میکر بھی کام کر چکی ہیں جب کہ عائشہ مک کومب کاؤنٹی بلیک کاکس اور مسلم یہودی ایڈوائزری کاؤنسل کی رکن بھی ہیں۔
الیکشن رزلٹ پر بات کرتے ہوئے عائشہ فاروقی نے کہا کہ انہوں نے آکلینڈ کاؤنٹی تو با آسانی جیت لی لیکن بدقسمتی سے مک کومب کاؤنٹی نہیں جیت پائیں تاہم انہوں نے توقع ظاہر کی انشااللہ اگلی بار وہ اس سے زیادہ بہتر امکانات کے ساتھ الیکشن لڑیں گی۔
دوسری جانب مریم صبیح نے پنسلوینیا میں ایوان نمائندگان کے حلقہ 131 سے الیکشن لڑا اور ان کا مقابلہ میلو مک کینزی سے تھا جو اس حلقہ سے ایوان کی رکن ہیں۔
انتخابات میں مک کینزی کو 22 ہزار 140 ووٹ ملے جو 58.3 فیصد ہے جب کہ مریم صبیح 15 ہزار 816 ووٹ لے سکیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے اس حلقے میں انہیں ڈیموکریٹک پارٹی رکن جے سانتوس کا سامنا ہوا تھا، مریم نے 4 ہزار 171 ووٹ لیے تھے جبکہ سانتوس 1593 ووٹ لے پائے تھے۔
مریم صبیح رٹگرز یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ ہیں اور انہوں نے پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کیا ہوا ہے جب کہ وہ بطور صحافی بھی کام کرچکی ہیں۔