05 دسمبر ، 2024
عالمی اقتصادی فورم نے پاکستان کو مس انفارمیشن اور گمراہ کن بیانیے سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا۔
عالمی اقتصادی فورم کی جانب سے جاری 2024 گلوبل رسک رپورٹ کے مطابق پاکستان مس انفارمیشن اور گمراہ کن بیانیہ سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے، پاکستان میں جھوٹی معلومات اور گمراہ کن غلط بیانی کے خطرات آئندہ دو سال میں سب سے زیادہ اہم چیلنجز میں شامل ہوسکتے ہیں۔
عالمی اقتصادی فورم کی 2024 کی گلوبل رسک رپورٹ کے مطابق پاکستان جھوٹے اور گمراہ کن بیانیے کے مسئلے سے شدید متاثر ہو رہا ہے اور جھوٹی معلومات کا یہ خطرہ ملک کو درپیش مجموعی چیلنجز میں چوتھے سے چھٹے نمبر پر ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مس انفارمیشن کے ذریعے فرقہ واریت، مذہبی تنازعات، اور سماجی تقسیم کو ہوا دی جا رہی ہے، جس سے معاشرتی ہم آہنگی متاثر ہو رہی ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف سماجی انتشار بلکہ سیاسی بے چینی، جمہوری اداروں کی ساکھ، اور عوامی اعتماد کو متاثر کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انڈیا میں یہ خطرہ پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا میں چھٹے نمبر پر ہے جبکہ برطانیہ اور میکسیکو اس فہرست میں گیارہویں نمبر اور انڈونیشیا میں یہ خطرہ اٹھارہویں نمبر پر آتا ہے۔
عالمی اقتصادی فورم کے تجزیے کے مطابق اگر اس مسئلے کو قابو نہ کیا گیا تو یہ مسئلہ جمہوری اداروں کی کمزوری اور سیاسی عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جھوٹی معلومات کے اس بڑھتے ہوئے طوفان کو روکنے کیلئے نہ صرف قانون سازی بلکہ سماجی شعور، تعلیمی اصلاحات اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی شفافیت کیلئے بھی اقدامات ضروری ہیں۔