Time 06 دسمبر ، 2024
پاکستان

سینیٹ قائمی کمیٹی میں ترک شدہ پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کے بل پر غور

سینیٹ قائمی کمیٹی میں ترک شدہ پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کے بل پر غور
فوٹو: @SenatePakistan

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ کے اجلاس میں ترک شدہ پراپرٹی کی فروخت سے حاصل رقم فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع کرانے سے متعلق انوشہ رحمان کا بل مؤخر کر دیا گیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ کے اجلاس میں ترک شدہ پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کا انوشہ رحمان کا بل زیر غور آیا۔ بل میں کہا گیا ہےکہ ترک شدہ پراپرٹی کی فروخت سے حاصل رقم فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع کرائی جائے۔

انوشہ رحمان نے کہا کہ کوئی ادارہ اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں پیسا رکھنے کا مجاز نہیں، سب رقم حکومت کے فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ  میں جانی چاہیے۔ ترک شدہ پراپرٹی آرگنائزیشن نے 14 ارب  روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے فنانس بل میں 2024 میں ترمیم کروائی، ترمیم کے تحت انہوں نے سرمایہ کاری کرنےکی اجازت لی۔

انوشہ رحمان کا کہنا تھا کہ  تمام ادارے اپنا پیسا فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں ڈالتے ہیں، ترک شدہ پراپرٹی آرگنائزیشن کو ترک شدہ عمارات کی فروخت سے جو پیسا آیا ہے وہ اس سے سرمایہ کاری کر تے ہیں ۔ ادارے کے 6 افسران ہیں جو تمام ڈیپوٹیشن پر ہیں ، لہٰذا ان کی تنخواہ دیگر اداروں سے آرہی ہے، ادارے کو سرمایہ کاری کرنےکی کیا ضرورت ہے؟

سیکریٹری کابینہ نے کہا کہ ہم نے اب تک 43 ارب روپے فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع کرائے ہیں، ہم پراپرٹی کو قبضے سے بچاتے ہیں، مختلف کیسز ہیں جو ان پراپرٹیز پر ہیں، کافی پراپرٹیز پر تو قبضہ ہو چکا، دس گھر ، ہم نے پرائیوٹ سیکٹر اور حکومتی اداروں کو دیے ہیں، جن سے کرایہ آتا ہے۔معاملہ اگلے اجلاس تک مؤخر کردیا گیا۔

مزید خبریں :