09 دسمبر ، 2024
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سر فراز احمد نے اپنے حالیہ بیان جس نے ان کی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بارے میں قیاس آرائیوں کو جنم دیا تھا سے متعلق وضاحت کر دی۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور چیمپئنز کپ میں ڈولفنز کے مینٹورسرفراز احمد نے جیونیوز سے خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے کہا کہ بطور مینٹور اسکواڈ کے کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنا ہوتا ہے، گزشتہ تین چار ماہ بطور مینٹور اچھا تجربہ جا رہا ہے، ویمنز کھلاڑیوں کے ساتھ بھی کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ کوچ کھلاڑیوں کی ٹیکنیک پر کام کرتا ہے، مینٹورشپ میں کوچنگ بھی آتی ہے، کھلاڑیوں کے ساتھ ون ٹو ون کھیل کو بہتر بنانے کے لیے سیشن کرتاہوں، پریشر صورتحال میں کھیلنے کا تجربہ بھی کھلاڑیوں سے شیئر کرتا ہوں۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو اچھی گائیڈنس دینا بطور مینٹور مقصد ہے، ٹی ٹوئنٹی میں ہر وقت پرو ایکٹویو رہنا پڑتاہے، صورتحال اور کنڈیشنر کو جلد سمجھنا ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مینٹور ہوں لیکن بار بار لڑکوں کو پیغام دینا اچھا نہیں سمجھتا، میں نے اسکول کرکٹ سے کپتانی شروع کی، کلب، انڈر19، زون، ڈپارٹمنٹ، شاہین کی کپتانی کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی، اگر کوئی کھلاڑی مختلف مراحل میں کپتانی کرچکا ہوتا ہےتو کپتانی پھرآسان ہوجاتی ہے، گراس روٹ سے کپتانی کوئی کرتا آرہا ہوگا تورزلٹ بھی اچھے ملیں گے۔
سرفراز نے کہا کہ چیمپئنز ون ڈے کپ میں ایسے کھلاڑی ملے جن کو قومی کرکٹ ٹیم میں موقع ملا،سلیکشن کمیٹی کی اچھی بات ہے کہ کھلاڑیوں کو تسلسل کے ساتھ موقع دے رہی ہے،ابھی سے چیمپئنز کپ کے ذریعے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ2026 کے لیے کام شروع ہوگیاہے۔
انہوں نے ریٹائرمنٹ سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پریس کانفرنس میں کیریئر کے حوالے سےکہا کہ کچھ کہنے کو باقی نہیں رہ گیا، میں اپنی کرکٹ کھیل رہاہوں، جہاں کرکٹ ملےگی کھیلوں گا، ایسا کبھی نہیں کہاکہ پاکستان کے لیے فلاں فارمیٹ کھیلوں گا فلاں نہیں۔
سرفراز نے کہا کہ میری قومی ٹیم میں سلیکشن ہونی ہوگی تو ہوجائےگی، نہیں ہونی ہوگی نہیں ہوگی، کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ میرا ذاتی ہے، جب لگےگا کہ کرکٹ چھوڑنی ہے تو چھوڑ دوں گا، ایسا لگ رہا ہے مستقبل میں کرکٹ سے ہی کسی فیلڈ میں نظر آؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیریئر میں کوئی افسوس نہیں، اللہ نے بہت عزت دی،جتنا شکر کروں کم ہے، اس قابل نہیں تھے جتنی اللہ نے کیریئر میں کامیابیاں دےدیں، کسی سے کوئی شکایت نہیں، کوئی مسلہ نہیں، ایسا شکوہ بھی نہیں کہ فلاں نمبر پر بیٹنگ نہیں ملی، جتنی کرکٹ رہ گئی وہ بھی اچھے سے کھیلنے کی کوشش کروں گا۔
واضح رہے کہ چیمپئنز کپ میں ڈولفنز کے مینٹورسرفراز احمد نے اپنے قومی ٹیم میں مستقبل کے حوالے سے کہا تھا کہ 'اب کہنے کو کچھ نہیں بچا'۔
انہوں نے کہا تھا کہ 'دیکھیں، جہاں تک میرے کیریئر کا تعلق ہے، میرا خیال ہے کہ مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اب کچھ باقی نہیں رہا۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں، اور وہ جلد ہی ہوگا'۔
اس حالیہ بیان کے بعد قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں کہ سرفراز انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہورہے ہیں۔