18 دسمبر ، 2024
خیبرپختونخوا میں گندم کی پیداوار میں مسلسل کمی پر قابو پانے کیلئے پشاور کے زرعی تحقیقاتی ادارے ترناب کے ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیوں کے باوجود زیادہ پیداوار دینے والی گندم کے تین اقسام کے نئے بیج تیار کرلیے۔
ماہرین کے مطابق خیبرپختونخوا سالانہ 14 لاکھ ٹن گندم پیدا کرتا ہے جبکہ اس کی سالانہ کھپت 50 لاکھ ٹن ہے، صوبے میں کاشتکاری کا 51 فیصد انحصار بارشوں پر ہے تاہم گزشتہ پانچ سالوں سے موسمیاتی تبدیلیوں بالخصوص بارشوں کے نہ ہونے سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
نئے بیج تیار کرنے والے ماہرین الطاف اللہ اور اختر علی کا کہنا تھا کہ گندم کی پیداوار بڑھانے کیلئے زرعی تحقیقاتی ادارے ترناب میں نئے بیج تیار کیے ہیں، نئے بیجوں کی تیاری کے ساتھ ساتھ کسانوں کو جدید کاشتکاری کی تکنیک کی تربیت بھی دی جا رہی ہے جس سے کاشتکاروں کو پیداواری اہداف حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔
ماہرین کے مطابق حالیہ سالوں کے دوران خیبرپختونخوا میں موسمیاتی تبدیلیوں، بیچ اور کھادوں کی قیمتوں میں اضافے کے باعث کسانوں نے گندم کی کاشت کم کردی تھی، نئے بیجوں سے جہاں صوبے میں گندم کی پیداوار زیادہ ہوگی وہیں ان بیجوں میں شامل زنک اور آئرن سے بہت سی بیماریوں پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔