27 فروری ، 2013
اسلام آباد…قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن نے صدر مملکت پر الزام لگایاہے کہ وہ سندھ میں ہر ادارے اور تمام حلقوں پر اثر انداز ہورہے ہیں جس کی وجہ سے سندھ میں آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوسکے گا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت ہوا ،مسلم لیگ ن کے رہ نما ظفر علی شاہ نے کہا کہ صدر آصف زرداری سندھ کے الیکشن کمیشن سمیت تمام سرکاری محکموں پر اثر انداز ہو رہے ہیں، قوم کو آزاد اور شفاف انتخابات چاہئیں۔ظفر علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو کو مرحوم کہا تو پیپلزپارٹی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا، اسی دوران اسپیکر فہمیدہ مرزا ایوان میں آگئیں اور کہا کہ وہ شور شرابا سن کر آئی ہیں لیکن ہمیں مثبت انداز میں آگے بڑھنا ہو گا۔ق لیگ کے منحرف رکن اسمبلی غوث بخش مہر کا کہنا تھا کہ سندھ میں شفاف انتخابات کی امید نہیں ہے،حکومت کا ایک حصہ منصوبے کے تحت اپوزیشن میں گیا ہے اوردھاندلی کا منصوبہ تیار کیا جا چکا ہے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پانچ سال میں جو کر سکتے تھے وہ نہیں کیا گیا ، آج جیسا الیکشن کمیشن 65 سال میں نہیں بنا، یہ سب کی مشترکہ کاوش ہے،ایم کیو ایم کے رکن آصف حسنین کا کہنا تھا کہ کراچی میں نوجوانوں کو نوکریاں نہیں دی جا رہیں، حکمران عوام کی حفاظت میں ناکام ہیں، بنگلا دیش الگ ہوا لیکن پرامن طور پر رہ رہاہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اب جمعرات کی صبح 11بجے ہو گا۔