27 فروری ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت گرانے کے لیے آئی بی کے خفیہ فنڈز کے مبینہ استعمال سے متعلق کیس میں انٹیلے جنس بیورو کے سربراہ کے اٹارنی جنرل کے ذریعے جواب کو توہین آمیز قرار دے دیا ، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ ڈی جی آئی بی کے دستخط سے جواب داخل کرائیں، پھر اُن سے نمٹ لیں گے۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے آئی بی خفیہ فنڈ کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل عرفان قادرنے ڈی جی آئی بی کی جانب سے جواب جمع کرا یا جس میں کہا گیا ہے کہ فنڈز کا آڈٹ کرایا جا چکا ہے ، آڈیٹر جنرل کی جانب سے کوئی اعتراض نہیں کیا گیا،اب عدالت انہی سے پوچھے چیف جسٹس نے جواب پڑھنے کے بعد اٹارنی جنرل کو کہا کہ جواب میں توہین آمیز زبان استعمال کی گئی ہیاور اس پرڈی جی آئی بی کے دستخط بھی نہیں ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ جواب وزارت قانون کے مشورے سے جمع کرایا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جواب میں وزارت قانون کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا، ذمہ دار کے دستخط سے جواب جمع کرائیں یا خود ذمہ داری لیں۔ اٹارنی جنرل نے جواب واپس لے لیا اور نیا جواب داخل کرانے کے لیے متعلقہ حکام سے ہدایات لینے کے لیے وقت مانگا جس پر سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی۔