Time 03 جنوری ، 2025
دنیا

سابق شامی صدر بشار الاسد کو روس میں مبینہ طور پر زہر دیے جانے کا انکشاف

سابق شامی صدر بشار الاسد کو روس میں مبینہ طور پر زہر دیے جانے کا انکشاف
فوٹو: فائل

سابق شامی صدر بشار الاسد کو روس میں مبینہ طور پر زہر دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

گزشتہ ماہ دسمبر میں  شام کے دارالحکومت دمشق پر اپوزیشن فورسز کے قبضے سے قبل ہی صدر بشار الاسد اپنے خاندان کے ساتھ روس فرار ہوگئے تھے۔ 

روس نے بشار الاسد اور ان کے خاندان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دی ہوئی ہے۔

تاہم اب غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماسکو میں معزول شامی صدر بشار الاسد کو زہر دیا گیا ۔ انہیں زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل ایس وی آر  کے نام سے ایک آن لائن اکاؤنٹ (جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ روس کے ایک سابق اعلیٰ جاسوس کی طرف سے چلایا جاتا ہے) سے بیان جاری کیا گیا کہ بشار الاسد اتوار کو  ماسکو میں بیمار ہوئے۔ 59 سالہ سابق صدر نے طبی امداد طلب کی اور پھر شدید کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی۔

اس اکاؤنٹ سے مزید بتایا گیا کہ بشار الاسد کو قتل کرنے کوشش کی گئی۔ سابق صدر کا علاج ان کے اپارٹمنٹ میں کیا گیا، اور کہا جاتا ہے کہ ان کی حالت پیر تک مستحکم ہو گئی تھی۔ طبی ٹیسٹنگ کے ذریعے انہیں زہر دیے جانے کی تصدیق بھی ہوئی۔

تاہم جنرل ایس وی آر  کے اکاؤنٹ سے براہ راست اس معلومات کے ذرائع کا حوالہ نہیں دیا گیا۔

دوسری جانب روسی حکومت کی طرف سے اس واقعے کی تصدیق نہیں کی گئی۔

مزید خبریں :