16 دسمبر ، 2024
سابق شامی صدر بشار الاسد کا اپنی حکومت کے خاتمے اور ملک سے فرار کے بعد پہلا مبینہ بیان سامنے آگیا۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق شامی صدر کے دفتر کے ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے بیان میں بشار الاسد نے بتایا کہ وہ 8 دسمبر کی رات تک شام میں ہی موجود تھے۔
بشار الاسد نے اپنے بیان میں کہا کہ باغیوں کی پیش قدمی کے بعد وہ لاذقیہ میں حمیمیم فوجی اڈے میں منتقل ہوگئے تھے جو روسی فوج کے پاس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روسی فوجی اڈے پر ڈرون حملوں کی وجہ سے انہیں شام سے روس منتقل کیا گیا۔
بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ملک اب دہشتگردوں کے ہاتھوں میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی ذاتی فائدے کے لیے کوئی عہدہ نہیں چاہا اور انہوں نے آخری وقت تک ریاست کی حفاظت، اس کے اداروں کے دفاع اور اپنے انتخاب کو برقرار رکھنے کی عوام کی صلاحیت پر یقین رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ریاست دہشت گردوں کے ہاتھوں میں چلی جائے اور معنی خیز کردار ادا کرنے کی صلاحیت ختم ہو جائے، تو کسی عہدے کا کوئی مقصد باقی نہیں رہتا، اور اس عہدے پر رہنا بے معنی ہو جاتا ہے۔