Time 06 جنوری ، 2025
پاکستان

جہاں اکثریت قرآن و سنت کے مطابق قانون سازی کی پابند ہو اس جمہوریت کوکفر قرار نہیں دیا جاسکتا: فضل الرحمان

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)  کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےکہا ہےکہ  جہاں اکثریت قرآن و سنت کے مطابق قانون سازی کی پابند ہو اس جمہوریت کو کفر قرار نہیں دیا جاسکتا۔

پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تنگ نظر اور جذباتی لوگ حالات کو سمجھے بغیر فتوے بازی کرتے رہتے ہیں، فتوے دینےکے لیے مقامی اور بین الاقوامی حالات کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فرقوں کو حکومت اور  ریاستی ادارے لڑاتے ہیں اور پھر الزام کسی اور پر ڈالتے ہیں، ہمارے خون پر ڈالر کماکر شرم نہیں آتی۔ کرم کےفریقین ہمارے پاس آئے ، ہم نے ان کے لیے راستہ بنایا تو اگلے دن فسادات شروع ہوگئے، پیغام دیا جاتا ہے کہ آپ کون ہوتے ہیں مسئلےکو ٹھنڈا کرنے والے۔

ان کا کہنا تھا کہ مدرسے اسی طرح موجود رہیں گے، مدارس ہماری سوسائٹی کا حصہ بن چکے ہیں، مدارس کے طالب علم یونیورسٹی میں بھی پڑھ کر نمایاں پوزیشن لیتے ہیں، کیسے آپ کے حوالے کریں سارے مدرسے؟ سیاسی مولوی نے پگڑی اور مدرسوں کو بچالیا ہے، اپنا انجام حسینہ واجد والا نہ کرو۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جھوٹا الیکشن ہوا ہے، خیبرپختونخوا میں جھوٹی حکومت بیٹھی ہے، 9 مئی اتنا بڑا واقعہ ہےکہ صوبے کی حکومت انعام کے طور پر دی گئی۔

مزید خبریں :