02 فروری ، 2025
پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے بعد سندھ میں زرعی آمدنی پر ٹیکس لاگو کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس قانون کا مسودہ صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد کل سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائےگا۔
سندھ میں زرعی آمدنی پر ٹیکس لاگو کرنے سے متعلق قانون کا نام سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ 2025 ہوگا۔
جیونیوز کو حاصل دستاویز کے مطابق زرعی آمدنی 6 لاکھ سالانہ تک ہونے پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جب کہ 6 لاکھ سے اوپر 12 لاکھ تک آمدنی پر 15فیصد ٹیکس ہوگا۔
دستاویز کے مطابق 12 لاکھ سے 16لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر 90 ہزار فکس ٹیکس جب کہ 12 سے اوپر کی آمدنی پر 20 فیصد زرعی ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔
16 لاکھ سے 32 لاکھ آمدنی پر 1 ایک لاکھ 70 ہزار فکسڈ ٹیکس جب کہ 12 لاکھ سے اوپر آمدنی پر 30 فیصد زرعی ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔
اسی طرح 32لاکھ روپے سے 56 لاکھ تک آمدنی پر 6لاکھ50ہزار روپے ٹیکس جب کہ 32 لاکھ سے اوپر آمدنی پر 40 فیصد زرعی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
مسودے کے مطابق 56 لاکھ روپے تک آمدنی پر 16لاکھ10ہزار روپے ٹیکس ہوگا اور 56 لاکھ سے زائد آمدنی ہونے پر اضافی آمدنی پر 45 فیصد زرعی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
قانون میں سپر ٹیکس کا نفاذ بھی کیا جائےگا، 15 کروڑ تک زرعی آمدنی پر کوئی سپر ٹیکس نہیں ہو گا تاہم 20 کروڑ سے زائد زرعی آمدنی پر ایک فیصد سپر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
آمدنی کے ساتھ ہی سپر ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، 50 کروڑ سے زیادہ سالانہ زرعی آمدنی پر 10 فیصد سپر ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس قانون کا مسودہ کل سندھ کابینہ سے منظوری کے بعد سندھ اسمبلی میں پیش ہو گا۔