Time 09 اپریل ، 2025
سائنس و ٹیکنالوجی

برطانیہ کا اے آئی ٹیکنالوجی کو مستقبل کے جرائم کی پیشگوئی کرنے کیلئے استعمال کرنیکا منصوبہ

برطانیہ کا اے آئی ٹیکنالوجی کو مستقبل کے جرائم کی پیشگوئی کرنے کیلئے استعمال کرنیکا منصوبہ
ایک رپورٹ میں اس بارے میں بتایا گیا / اسکرین شاٹ

آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو متعدد حیرت انگیز منصوبوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

مگر برطانیہ میں اس ٹیکنالوجی کو جس مقصد کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ سامنے آیا ہے وہ کسی سائنس فکشن فلم کا پلاٹ لگتا ہے۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزارت انصاف کی جانب سے ایک ایسا الگورتھم تیار کیا جا رہا ہے جو ان افراد کو شناخت کرسکے گا جو اس کے خیال میں مستقبل میں قاتل بن سکتے ہیں۔

اسے ہومی سائیڈ پریڈیکشن پراجیکٹ کا نام دیا گیا ہے اور اس ٹول کے لیے برطانوی پولیس کے ڈیٹا کو استعمال کیا جائے گا۔

ایک مقامی ادارے اسٹیٹ واچ نے اس پروگرام کے بارے میں فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے ذریعے جانا۔

اس گروپ کو حاصل دستاویزات کے مطابق یہ پروگرام ایک سے 5 لاکھ متاثرہ افراد اور گواہوں سمیت مشتبہ افراد کے پولیس ڈیٹا پر مبنی ہوگا۔

دستاویزات سے عندیہ ملتا ہے کہ وزارت انصاف کی جانب سے حساس موضوعات جسیے ذہنی صحت، لت، خودکشی اور دیگر کو بھی کور کیا جائے گا۔

اسٹیٹ واچ کی محقق صوفیہ لائل نے بتایا کہ متعدد بار تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جرائم کی پیشگوئی کرنے والے الگورتھم سسٹمز میں خامیاں ہوتی ہیں۔

وزارت انصاف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس پراجیکٹ پر کام محض تحقیقی مقاصد کے لیے کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے پولیس اور جیل کے ڈیٹا کو استعمال کیا جا رہا ہے، اس بارے میں جلد رپورٹ جاری کی جائے گی۔

خیال رہے کہ اس طرح کا خیال 2002 کی سائنس فکشن فلم 'مائینورٹی رپورٹ' میں پیش کیا گیا تھا جس میں دکھایا گیا تھا کہ کمپیوٹر سے منسلک انسان مستقبل میں ہونے والے جرائم کو قبل از وقت اسکرینوں پر دکھا دیتے ہیں۔

مزید خبریں :