پاکستان
11 مارچ ، 2013

بادامی باغ واقعہ، قومی اسمبلی میں گرما گرم بحث، ایم کیو ایم کا واک آوٴٹ

بادامی باغ واقعہ، قومی اسمبلی میں گرما گرم بحث، ایم کیو ایم کا واک آوٴٹ

اسلام آباد … قومی اسمبلی میں بادامی باغ واقعے پر ایم کیو ایم نے ایوان سے واک آوٴٹ کیا، پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے الزام لگایا ہے کہ پنجاب پاکستان کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہا ہے، اے این پی کی رہنما بشری گوہر کہتی ہیں پنجاب میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پنجا ب حکومت کو اب ذمہ داری لینا ہو گی، وزیر مملکت برائے بین المذاہب ہم آہنگی اکرم مسیح گل کا کہنا ہے کہ اگر اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتے تو الگ صوبہ بنادیں۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بادامی باغ کے واقعے پر بحث کے دوران وزیر مملکت برائے بین المذاہب ہم آہنگی اکرم مسیح گل نے کہا کہ اگر ہمیں تحفظ نہیں دے سکتے تو الگ صوبہ بنا دیں، لوگوں کو جان بوجھ کر موقع دیا گیا کہ وہ ہماری آبادی کو جلا ڈالیں، ہمیں قائد کا پاکستان چاہئے جس میں ہمیں مساوی حقوق دیئے گئے تھے، ہم توہین رسالت کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ اکرم مسیح گل نے کہا کہ ہم توہین رسالت قانون کو ختم کرنے کا نہیں کہتے، اس قانون کے غلط استعمال کو روکنے کا کہتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے وسیم اختر نے کہا کہ مذہبی انتہاء پسندوں کو ہمیشہ فری ہینڈ دیا گیا ہے ، اگر ایسی پالیسیاں نہ ہوتیں تو اس قسم کے واقعات بھی نہ ہوتے۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ بادامی باغ واقعے کو چھپانا بے حسی ہے، بادامی باغ واقعے پر فوٹو سیشن کرائے جارہے ہیں۔ رکن پی ایم ایل این عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ پنجاب کو بدنام کرنے کیلئے بادامی باغ کا واقعہ سازش کے تحت کیا گیا۔ ن لیگ کے ملک ریاض نے کہا کہ ہم پر الزام نہ دھرا جائے بلکہ ہاوٴس کی کمیٹی بنا دی جائے۔ اے این پی رکن قومی اسمبلی بشریٰ گوہر نے کہا کہ پنجاب میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پنجاب کو اب ذمہ داری لینا ہو گی اور دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرنے ہوں گے۔ بشری گوہر نے کہا کہ جاگ پنجاب جاگ کہ اب جل رہا ہے پاکستان۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ضیاء کے بنائے ہوئے توہین رسالت قوانین میں ترامیم سے کیوں ڈرتی ہے۔

مزید خبریں :