11 مارچ ، 2013
اسلام آباد … الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ترمیمی کاغذات نامزدگی کا فارم صدر مملکت کی منظوری کے بغیر چھپائی کیلئے بھجوا دیا، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدر کی منظوری محض رسمی کارروائی ہے، الیکشن کمیشن آئینی مینڈیٹ کے تحت اپنے اقدامات میں آزادا ور مکمل بااختیار ہے۔ الیکشن کمیشن اعلامیے کے مطابق کمیشن نے عوامی نمائندگی کے ایکٹ کی سیکشن 107 کے تحت 20فروری کو ترمیمی کاغذات نامزدگی کا فارم صدر کی منظوری کیلئے وزارت قانون کو بھجوایا، 7مارچ کو الیکشن کمیشن سے ملاقات میں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ انہیں کاغذات نامزدگی کے فارم پر اعتراضات ہیں۔ الیکشن کمیشن نے انہیں فوری طور پر اعتراضات تحریری طور پر بھجوانے کا کہا جو 8مارچ کو مل گئے۔ الیکشن کمیشن نے فوری جواب دیتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کر دیا اور وزارت قانون سے کہا کہ 11 مارچ سے پہلے ترمیمی کاغذات نامزدگی مسودہ صدر سے منظوری لے کر واپس بھجوایا جائے، کیو نکہ چھپائی کا کام 11 مارچ کو ہی شروع ہونا ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اب ترمیمی کاغذات نامزدگی کی صدر سے منظوری کا مزید انتظار نہیں کیا جاسکتا، صدر کی منظوری رسمی کارروائی ہے، الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 218کے تحت آزادانہ، شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کا مینڈیٹ رکھتا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی ورکرز پارٹی کیس میں قرار دیا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے فیصلے کرنے میں مکمل بااختیار اور آزاد ہے، اس لئے صدر کی منظوری کے بغیر ہی کاغذات نامزدگی کے نئے فارم کی چھپائی شروع کی جا رہی ہے۔