پاکستان
19 مارچ ، 2013

اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت:7روز میں رپورٹ دی جائے،چیف جسٹس

اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت:7روز میں رپورٹ دی جائے،چیف جسٹس

اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ آج اسمبلی نہیں تو ایک ایک ووٹر کی اہمیت ہے ، خواہ وہ ملک سے باہر ہو، الیکشن کمیشن بسم اللہ ہی نہیں کرنا چاہتا، وہ ڈھائی سال میں ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھا۔الیکشن کمیشن بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت دینے کے لیے قابل عمل طریقہ کار طے کر کے 7 روز میں رپورٹ پیش کرے۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت کے بار ے میں کیس کی سماعت کی۔ ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن نے بتایا کہ 45 لاکھ پاکستانیوں کے پاس قومی شناختی کارڈ برائے اوورسیز پاکستانیز موجود ہے ،اوروہ ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے کمپیوٹرائزڈووٹنگ ممکن نہیں، ہیکرزحملوں کا بھی خطرہ ہوتا ہے ،خفیہ اداروں نے تحفظات ظاہر کیے ہیں۔حساس ڈیٹا ہونے کے باعث ووٹر لسٹ ویب سائٹ پر نہیں ڈالی جا سکتی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ووٹرز لسٹ تک تو عام آدمی کی رسائی ہونی چاہیے ، آپ کون سے زمانے میں رہ رہے ہیں، اب تو ساتویں اور آٹھویں جماعت کے بچے کے پاس لیپ ٹاپ ہوتا ہے، سیکیورٹی تحفظات کیلیے میکنزم بنائیں۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے بتایا کہ ان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام سے ملاقات ہوئی ہے، وزارت ای ووٹنگ کانظام بنانے کی اہلیت رکھتی ہے لیکن ڈیڑھ سال کا عرصہ درکار ہو گا اورمتعلقہ قوانین میں ترمیم کی بھی ضرورت ہوگی۔آئندہ عام انتخابات سے قبل ایساممکن نہیں ۔ بھارت میں بھی ابھی تک ای ووٹنگ نظام صرف خواب ہے ،آئر لینڈ، جرمنی اور فن لینڈ میں ای ووٹنگ نظام کو غیر محفوظ کہا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت ڈیڑھ سال سے کہہ رہی ہے مگر کوئی کام نہیں کیا جا رہا ، الیکشن کمیشن، اٹارنی جنرل کی وزارت آئی ٹی کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں بات چیت کا جائزہ لے۔مزید سماعت ایک ہفتے بعد ہو گی۔

مزید خبریں :