09 مئی ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے انیتا تراب کیس کے برخلاف 20وزارتوں اورڈویژنوں کے سیکریٹریز کے تقرر وتبادلوں پر وزیر اعظم، وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ ، جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس اعجاز افضل پر مشتمل تین رکنی بنچ نے تبادلوں اور تقرریوں کے خلاف بیورو کریٹ امتیاز عنایت الہیٰ اور شفقت نغمی کی درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے صرف یہ جواب دیا ہے کہ تبادلے مجاز اتھارٹی کی منظوری اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کیے گئے، جواب میں تبادلوں کی ٹھوس وجوہات نہیں بتائی گئیں۔ عدالت نے اس جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا اور وزیر اعظم ، ان کے پرنسپل سیکریٹری خواجہ صدیق اکبر ، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ احمد بخش لہڑی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سات روز میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ 20سیکریٹریز کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ کیوں نہ ان کے تبادلوں کو کالعدم قرار دے دیا جائے۔