11 مئی ، 2013
کراچی …متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر اور قومی اسمبلی کے حلقہ 249کی نشست پر نامزد امیدوار ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے قومی اسمبلی کراچی کے حلقہ 250اور پی ایس 112اور پی ایس 113پر دوبارہ پولنگ اور الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ این اے 250پر دوبارہ پولنگ اور الیکشن کے ذریعے ہی حلقہ کے عوام کے جمہوری حق کو محفوظ بنایاجاسکتا ہے۔ یہ مطالبہ انہوں نے پولنگ کے دن خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں منعقدہ اپنی دوسری ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا ۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کی ڈپٹی کنوینر محترمہ نسرین جلیل ، رابطہ کمیٹی کے ارکان رضاہارون ، واسع جلیل اور این اے 246کی نشست پر نامزد حق پرست امیدوار نبیل گبول بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاورق ستار نے این اے 250کی صورتحال بتاتے ہوئے کہاکہ دوپہر 3بجے تک کئی پولنگ اسٹیشن ایسے ہیں جہاں پولنگ کا آغاز ہی نہیں ہوا ہے ،متعدد پولنگ اسٹیشن میں بیلٹ باکسز ، پولنگ کا عملہ اور انتخابی میٹریل تک دستیاب نہیں ہے جبکہ اضافی بیلٹ باکسز کی فراہمی کا بھی کوئی طریقہ وضع نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیاری میں بھی این اے 248پر حق پرست امیدوار نبیل گبول کے خدشات اور تحفظات پر توجہ نہیں دی گئی اور لیاری کے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر جرائم پیشہ دہشت گردوں کا قبضہ رہا اور یہاں ووٹرز کو رائے کے اظہار کا کھل کر موقع نہیں ملا اور مینڈیٹ کو ہائی جیک کرلیا گیا اسی وجہ سے حق پرست امیدوار نبیل گبول نے این اے 248لیاری اور اس کے صوبائی حلقے پی ایس 108اور پی ایس 109کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اور وہاں بھی ری پولنگ اور ری الیکشن کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک مذہبی جماعت نے دہشت گردوں کے ساتھ مل کر جو منصوبے بنائے تھے وہ عوام کی قطاریں دیکھ کر ناکام ہوگئی اور اپنی ناپاک سازش کو خاک میں ملتے دیکھ کر راہ فرار کا راستہ اختیار کرلیا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان جب سے بستر علالت پر ہیں قائد تحریک اور ایم کیوایم کی جانب سے کئی بار اظہار یکجہتی کیا گیا اور دعائیہ پیغامات بھیجے گئے ، لیکن ان کے بیان سے بھی ہمیں دکھ ہوا ہے اور عمران خان کو بھی دیکھنا چاہئے کہ جس طرح پنجاب کے عوام باہر آئے ہیں اور انہیں مبارک دے رہے ہیں تو انہیں بھی کراچی کے عوام کو جرائم پیشہ مافیا اور دہشت گردوں کے منصوبے ناکام بنا کر گھروں سے نکلنے پر خراج تحسین کے دو الفاظ ضرور ادا کردینا چاہئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ متعصب اینکر پرسنز مکمل جانبداری کا مظاہرہ کررہے ہیں اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ ایک اور ایک سے زائد جماعتوں کی مہم چلا رہے ہیں جو آزادی صحافت کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دکھ اس بات پر ہے کہ 20روز پنجاب میں انتخابی مہم چلتی رہی اسے ٹی وی چینلز نے فوکس کئے رکھا اور آج جب پولنگ کا دن ہے تو سارا کا سارا میڈیا کراچی پر فوکس کئے ہوئے ہے جبکہ ہمارے ساتھ رو ا رکھے گئے سلوک اور ظلم کو فوکس نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کوئی کیمرہ صحافی اور کیمرہ لیاری نہیں گیا اور نہ اب تک کسی چینلز نے لیاری کا منظر نامہ دکھایا ہے