17 مئی ، 2013
لاہور…لاہور ہائی کورٹ نے انتخابی مہم کے دوران زندہ شیر کو عوام میں لانے کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن ، حکومت پنجاب سمیت فریقین سے جواب طلب کر لیا ،لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس منصورعلی شاہ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتایا جائے پانچ سالوں میں گھروں کے اندر خطرناک جانور رکھنے کے کتنے لائسنس جاری کیے گئے ،یہ بھی بتایا جائے کہ کن لوگوں کے پاس کون سا خطرناک جانور ہے ،فاضل جج نے استفسار کیا کہ شیر کو سرعام عوام میں لانا جرم ہے تو محکمے نے کیا کارروائی کی ۔عدالت عالیہ نے مسلم لیگ ن ، حکومت پنجاب ، محکمہ ماحولیات ، وائلڈ لائف اور ڈی سی او لاہورسے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 جون تک ملتوی کر دی ۔