پاکستان
23 مئی ، 2013

22 ارب روپے مل جاتے تو لوڈ شیڈنگ میں کمی آتی، ڈاکٹر مصدق ملک

22 ارب روپے مل جاتے تو لوڈ شیڈنگ میں کمی آتی، ڈاکٹر مصدق ملک

اسلام آباد … نگراں وزیر پانی و بجلی ڈاکٹر مصدق ملک نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں 12 سے 19 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، وزیراعظم کی منظوری کے باوجود 22 ارب روپے تاحال نہیں ملے، رقم مل جائے تو لوڈ شیڈنگ میں 3 گھنٹے کمی ہوسکتی ہے، اگر انہیں معلوم ہوتا کہ وہ اتنے لاچار ہوجائیں گے تو پہلے ہی استعفیٰ دے دیتے، لیکن اب استعفیٰ دے کر تماشا لگانا نہیں چاہتے۔ نگراں وزیر پانی و بجلی نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران اپنی بے چارگی اور لاچارگی کا اظہار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جب رات کو بچے لوڈ شیڈنگ میں سڑک پر سوتے ہیں تو ان کا دل روتا ہے، لیکن اگر ساڑھے 22 ارب روپے وزارت خزانہ سے مل جاتے تو لوڈشیڈنگ میں 3 گھنٹے کی کمی ہوجاتی ہے، وزیراعظم کی منظوری کے باوجود 22 ارب روپے میں سے صرف 5 ارب روپے ملے جن سے پی ایس او کی ایل سی کو نادہندہ ہونے سے بچایا جاسکا، 800 میگا واٹ بجلی صرف مرمت مکمل کرنے سے سسٹم میں آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گدو پاور میں ایک پنکھا ڈھائی سال سے خراب پڑا ہے، ڈھائی سال میں تو پاور پلانٹ لگ جاتا ہے، فیسکو میں شہری علاقوں میں 16 سے 17 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے جبکہ دیہی علاقوں میں 19 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے، اسی طرح قبائلی علاقوں میں بھی 17 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے، اگر ہمیں آئندہ 24 گھنٹوں میں بڑی رقم ملتی ہے تو لوڈ شیڈنگ میں کمی ہوسکتی ہے۔ وزیر پانی و بجلی نے بتایاکہ وہ نگراں حکومت کے ڈیڑھ ماہ کے دور میں آج تک یہ سمجھ نہیں سکے کہ ملک میں بجلی کی طلب اور پیداوار میں کتنا فرق ہے، انہیں لگتا ہے کہ انہیں درست اعداد و شمار نہیں بتائے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملک میں بجلی کی ڈیمانڈ 15 ہزار میگا واٹ ہے تو ہم 10 ہزار میگا واٹ پیدا کر رہے ہیں، ایسے میں ون تھرڈ یعنی 8 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہونی چاہئے، تو پھر یہ 12 گھنٹے کیوں ہو رہی ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ سسٹم ہی بوگس ہے۔ وزیر پانی و بجلی ڈاکٹر مصدق نے کہا کہ ملک میں 25 فیصد بجلی کی پیداوار کی گنجائش موجود ہے جو فوری طور پر سسٹم میں آسکتی ہے اور انہیں توقع ہے کہ نئی حکومت اس پر توجہ دیگی، ملک میں بجلی کا بحران، معاشی بحران سے کسی بھی طور کم نہیں۔

مزید خبریں :