06 جون ، 2013
اسلام آباد…سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ضرورت محسوس کی توآرٹیکل سکس کی تعمیل کی جائیگی۔ پرویزمشرف کے وکیل احمد رضا قصوری کاکہناہے کہ نئی حکومت بن چکی ہے، اس کاموقف لیاجائے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ ضرورت محسوس ہونے پرآرٹیکل سکس کی تعمیل کی جائیگی ، دوسری جانب سے بھی موقف آجائیگا۔شکایت کنندہ سیکرٹری داخلہ اپنی ذمہ داری ادانہیں کریں گے توعدالت فیصلہ کریگی۔ بنچ کے رکن جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ پرویزمشرف کے 1999 کے اقدام کی پارلیمنٹ اور عدالت نے توثیق کی تھی، پھر آرٹیکل سکس کا اطلاق کیسے کیا جائے۔تین نومبر 2007 کے ایمرجنسی کے نفاذ کی پارلیمنٹ نے توثیق نہیں کی۔درخواست گزارکے وکیل اے کے ڈوگر نے اپنے دلائل مکمل کرلیے، ان کاکہناتھاکہ کوئی پارلیمنٹ کسی غیر آئینی اقدام کی توثیق نہیں کرسکتی۔ درخواست کی مزیدسماعت چوبیس جون کوکی جائیگی۔