پاکستان
09 جون ، 2013

عمران خان کے پی میں نتیشن کمار جیسا طرز حکمرانی چاہتے ہیں،بھارتی اخبار

عمران خان کے پی میں نتیشن کمار جیسا طرز حکمرانی چاہتے ہیں،بھارتی اخبار

کراچی…محمد رفیق مانگٹ…بھارتی اخبار” ہندوستان ٹائمز“ لکھتا ہے کہ عمران خان صوبہ خیبر پختون خواہ میں نتیش کمار کی طر ز کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ عمران خان کے مطابق لوگ پہلے اسے طالبان خان کہتے تھے لیکن آج نواز شریف طالبان خان بن چکے ہیں۔ ڈرون حملے طالبان سے مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔بھارت سے تعلقات اورطالبان سے بات چیت پر عمران خان نواز شریف سے تعاون کریں گے۔ اخبار لکھتا ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار یہ سن کر یقینا خوش ہوں گے کہ عمران خان انہی کا طرز حکمرانی چاہتے ہیں۔ پاکستانی سیاست میں ایک نئی قوت کے طور پر سامنے آنے اور دہشت گردی کا شکار صوبہ خیبر پختونخواہ میں نتیش جیسی حکومت تشکیل دیناچاہتے ہیں جہاں بیوروکریسی سیاست زدہ نہ ہو۔ وہ بھارتی صوبہ بہار کی طرز پر بیورکریسی اور پولیس کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔عمران خان ایک ماہ قبل انتخابی مہم کے دوران لفٹ سے گر گئے تھے اور ابھی بھی وہ بستر علالت پر بھی وہ ملکی مسائل کے حل کے لئے بہترین منصوبہ بندی کرتے نظر آتے ہیں۔اپنے ساتھ پیش آنے والے اس حادثے کے بعد کسی بھارتی اخبار کو اپنے پہلے انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ”طالبان کی طرف سے خطرہ بہت بڑا ہے لیکن ہم نے لوگوں پر توجہ دینے کے لئے منصوبہ بندی کی ہے اور خیبر پختون خواہ حکومت سے کہہ دیا کہ وہ شفاف طرز حکمرانی کریں۔نتیش کی طرز پر صحت اور تعلیم پر توجہ دیں۔اخبار کے مطابق عمران خان کہتے ہیں کہ وہ ایک موٴثر حزب اختلاف کا کردار ادا کریں گے لیکن بھارت اور طالبان کے ساتھ امن بات چیت کے لئے نواز شریف کا ساتھ تعاون کریں گے۔ان دو مسائل پر وزیر اعظم نے خصوصی توجہ کی یقین دہانی کرائی ہے۔اخبار کے مطابق عمران خان کہتے ہیں کہ جب بھی مسلح گروپوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کرتا تھا توہر کوئی مجھے طالبان خان کے نام سے پکارتا تھا ۔ لیکن آج حتیٰ کہ وزیر اعظم طالبان خان بن چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف اسپتال میں ان کی عیادت کیلئے آئے تو انہوں نے ا نواز شریف پر واضح کیا کہ ڈرون اور نہ ہی پاک فوج اس خطرے کا اکیلے حل نکال سکتی جو خطرہ طالبان کی طرف سے ہے۔ انہوں نے نواز شریف پردوٹوک واضح کیا کہ ڈرون حملے گفت و شنید میں حکومت کی راہ میں رکاوٹ ہیں، انہوں نے کہا کہ امن کا راستہ قبائلی لوگوں سے بات چیت میں ہیں ہم قبائلی لوگوں کے ذریعے ہی مذاکرات کریں گے ، فوج کے ذریعے نہیں کیونکہ وہ لوگ فوج کو مسائل کی وجہ سمجھتے ہیں۔ اخبار کے مطابق بھارت کے ساتھ بات چیت پر عمران خان کہتے ہیں کہ وہ نواز شریف کے ساتھ متفق ہوں کہ بھارت کے ساتھ مضبوط تعلقات استوا ر کرنے کا وقت ہے۔وہ ممبئی مقدمے کی سماعت کو جلد نمٹنے دیکھنا چاہتے ہیں اور بھارت کے ساتھ ایک مضبوط معاشی تعلق قائم کرنا چاہتے ہیں۔اخبار کے مطابق عمران خان نے انتخابات کو کلی riggedقراردیا۔

مزید خبریں :