11 جون ، 2013
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…ایبٹ آباد میں اسامہ بن لاد ن کمپاوٴنڈ پر حملہ کرنے والی امریکی نیوی سیل ٹیم کا ایک اہلکار دماغی چوٹ کی وجہ سے یاداشت کھوچکے ہیں۔امریکی اخبار”ہفنگٹن پوسٹ“ اور برطانوی اخبار”دی میل “ کی رپورٹ کے مطابق بریڈلی میننگ کے مقدمے کی سماعت کے چوتھے روز استغاثہ کے گواہ کی طرف سے داخل جواب میں ایک چونکا دینے والی حقیقت سامنے آئی کہ اسامہ بن لادن کے کمپاوٴنڈ پر نیوی سیلز ٹیم کے ایک اہلکار دماغی چوٹ کی وجہ سے یاد داشت کھو چکا ہے۔ اس اہلکار کا نام جان ڈوJohn Doe ہے حکومتی پراسیکیوٹرز ثابت کرنے کی کوشش میں ہیں کہ میننگ نے وکی لیکس کو جو دستاویزات جاری کی وہ اسامہ کے کمپاوٴنڈ کے متعلق تھیں۔یہ فائل29اپریل کو جمع کرائی گئی اور چار جو ن کو افشاء کی دی گئیں۔نیوی سیلز اہلکارکا کہنا ہے کبھی کبھار اس کی یادداشت کھو جاتی ہے اور یادداشت کی کمی کے باعث وہ کئی بار کار کی چابیاں رکھ کے بھول جاتے ہیں۔اس کا کہنا تھا کہ یاداشت کی کمی کے واقعات دو سے تین سال قبل شروع ہوئے اور یہ بن لادن کے واقعے سے قبل کے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یاداشت کے مسائل ان کی عام زندگی کو متاثر نہیں کرتی۔اور نہ ہی اسامہ کے چھاپوں کی یادوں کو متاثر کرتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکی فوج میں عراق اور افغان جنگ کے بعد دماغی چوٹ Traumatic brain injury عام بیماری ہے اور43299فوجیوں میں اس بیماری کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔ یاد رہے کہ امریکی فوجی بریڈلی ایڈورڈ کو مئی2010میں وکی لیکس کو عراق جنگ کے متعلق حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام پر گرفتار کیا گیا ان پر22الزامات عائد کیے گئے۔