24 جون ، 2013
اسلام آباد … نانگا پربت بیس کیمپ میں قتل کئے گئے غیر ملکی سیاحوں کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، جس کے مطابق ہلاکتیں سر،گردن اور سینوں میں گولیاں لگنے سے ہوئیں اور بعض سیاحوں کو قتل سے قبل تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا جبکہ وزیراعظم نوازشریف نے سانحہ دیامر میں جاں بحق ہونے والے 2 پاکستانیوں کے اہل خانہ کو10، 10 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دیامیر کے واقعے پر غور کیا گیا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزارت داخلہ کے حکام نے بتایاکہ دہشت گردوں نے گائیڈ کو اغواء کر کے سیاحوں کی کیمپوں تک رسائی حاصل کی۔ بچ جانے والے ایک گائیڈ اور ایک سیاح سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں جبکہ وزیراعظم نوازشریف نے سانحہ دیامر میں جاں بحق ہونے والے 2 پاکستانیوں کے اہلخانہ کو 10، 10 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر برجیس طاہر کو ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرہ افراد کے گھروں کا دورہ کریں۔ جیو نیوز کو موصول ہونے والی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسلام آباد میں ڈاکٹروں کے 4 رکنی بورڈ نے تیار کی۔ غیرملکی سیاحوں میں 2 چینی اور ایک چینی نژاد امریکی باشندہ بھی شامل تھا۔ یوکرین کے 5 سیاحوں سمیت 7 سیاحوں کی شناخت کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں، 2 سیاحوں کو ہاتھ باندھ کر گولیاں ماری گئیں۔ میڈیکولیگل افسر پولی کلینک ڈاکٹر تنویر ملک کے مطابق قتل کئے جانے والے سیاحوں میں سے 7 کی لاشیں پولی کلینک اور 3 کی پمز کے مردہ خانے میں رکھی گئی ہیں، انہیں ان کے ممالک میں بھجوانے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔