13 مارچ ، 2012
واشنگٹن . . .. . . .امریکی صدرباراک اوباما نے کہا ہے کہ افغانستان سے جلدبازی میں فوج کاانخلا نہیں کریں گے۔ایران پرحملے کی باتوں سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے۔ایک انٹرویومیں صدراوباما نے کہاہے کہ امریکی فوجی کی فائرنگ سے سولہ افغان شہریوں کی ہلاکت کے واقعے پرفوج کی واپسی کاعمل تیزنہیں کریں گے۔ان کاکہناتھا کہ اس بات کویقینی بنایاجائے گا کہ افغانستان سے انخلا میں ذمے داری کامظاہرہ کریں اورایسانہ ہوکہ وہاں سے نکلنے کے بعدواپس جاناپڑے۔صدراوباما نے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ بلاشبہ المناک اوردل توڑنے والاہے۔امریکی صدرکاکہناتھا افغانستان میں ہزاروں فوجی اوربڑی تعدادمیں فوجی سازوسامان ہے جبکہ شہری علاقوں میں کئی ہزارمشیربھی موجود ہیں ان سب کی واپسی سے پہلے اس بات کویقینی بنایاجائے گاکہ افغان اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے کے قابل ہوجائیں تاکہ وہاں القاعدہ واپس نہ آسکے۔دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع نے 16افغانوں کے قتل میں گرفتار امریکی فوجی پر افغانستان میں سرعام مقدمہ چلانے کا مطالبہ مسترد کردیاہے۔پینٹاگون کے ترجمان جارج لٹل نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات افغان حکومت سے کیے گئے معاہدے کے تحت کی جائے گی۔ادھرایک اورانٹرویو میں صدراوبامانے واضح کیاکہ ایران پرحملے کی افواہوں کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اسی لیے وہ کوشش کررہے ہیں کہ جنگ کی باتوں سے گریزکیاجائے۔