پاکستان
15 مارچ ، 2012

منصور اعجاز امریکا نہیں گئے، پاسپورٹ چیک کیا جائے، زاہد بخاری

منصور اعجاز امریکا نہیں گئے، پاسپورٹ چیک کیا جائے، زاہد بخاری

اسلام آباد / لندن … حسین حقانی کے وکیل زاہد بخاری کا کہنا ہے کہ منصور اعجاز گزشتہ ایک ڈیڑھ سال سے جان بوجھ کر امریکا نہیں گئے، ان کے پاسپورٹ پر ایگزٹ اور انٹری چیک کی جائے۔ میمو کمیشن نے منصور اعجاز کو کل پاسپورٹ لانے کی ہدایت کر دی، ادھر میمو گیٹ کے مرکزی کردار حسین حقانی بھی لندن ہائی کمیشن میں ویڈیو لنک کے ذریعے کمیشن کے سامنے حاضر ہیں۔ میموگیٹ کی تحقیقات کیلئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارت میں کمیشن کا اجلاس جاری ہے، زاہد بخاری نے منصور اعجاز سے سوال کیا ہے کہ وہ امریکا کے شہری ہیں اور امریکا کے بجائے انگلینڈ میں بیان کیوں ریکارڈ کرا رہے ہیں جس پر منصور اعجاز نے جواب دیا کہ ان کی اہلیہ اور بچے یورپ میں رہتے ہیں، پاکستان اور امریکا کے وقت میں بھی کافی فرق ہے، وہ لاس اینجلس اور نیویارک سے بھی بیان ریکارڈ کرا سکتے تھے لیکن اس سے حکومت پاکستان کے اخراجات بڑھ جاتے۔ اس سے پہلے میمو کمیشن کا کہنا تھا کہ انہیں منصور اعجاز کے ٹیلی فون بل کا ریکارڈ متعلقہ کمپنی سے مل گیا ہے اور بل کی تفصیلات درست ہیں، میمو کمیشن نے 2 مئی واقعہ سے متعلق منصور اعجاز کا بھیجا گیا مسودہ کا سربمہر لفافہ بھی کھولا جس پر کمیشن کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ یہ ٹرانسکرپٹ نہیں، یہ تو اطلاعات کا ایک حصہ ہے، منصور اعجاز نے جواب دیا کہ ان کی دانست میں یہ ٹرانسکرپٹ ہے تاہم انہوں نے کبھی اس دستاویز کے مصدقہ ہونے کا دعویٰ نہیں کیا۔ حسین حقانی کے وکیل زاہد بخاری نے منصور اعجاز سے سوال کیا کہ کیا وہ ہمیشہ سے پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کیخلاف رہے ہیں؟ انہوں نے آرٹیکل لکھا کہ ڈاکٹر قدیر نے نیو کلیئر پروگرام کے بلیو پرنٹ ایران ، لیبیا اور شمالی کوریا کو دیئے۔ منصور اعجاز نے جواب دیا کہ یہ بات بالکل غلط ہے کہ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگروام کے خلاف ہیں، تاہم انہوں نے فروری 2004ء میں آرٹیکل تحریر کیا تھا کیوں کہ ڈاکٹر قدیر نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے ایٹمی ٹیکنالوجی دوسرے ممالک کو منتقل کی اور یہ بات ان کیلئے قابل قبول نہیں تھی۔ زاہد بخاری ایڈووکیٹ نے منصور اعجاز سے کہا ہے کہ وہ دنیا کی مختلف ایجنسیوں کے نام بتائیں جس پر اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جرح کریں کوئز پروگرام نہ بنائیں ۔

مزید خبریں :