دنیا
11 ستمبر ، 2013

شام کیخلاف جنگ سے القاعدہ اور حزب اللہ کو فائدہ ہو گا: امریکی رکن کانگریس

شام کیخلاف جنگ سے القاعدہ اور حزب اللہ کو فائدہ ہو گا: امریکی رکن کانگریس

ڈیلس…راجہ زاہد اختر خانزادہ/نمائندہ جنگ…امریکی کانگریس کی سینئر رکن ایڈی برنی جانسن نے شام کے خلاف جنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے خیالات کا جھکاوٴ جنگ مخالف ووٹ دینے کی طرف ہے۔ یہ بات انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی ڈیلس کاوٴنٹی کی جانب سے منعقدہ لیبر ڈے پارٹی پکنک کے موقع پر مسلم ڈیموکریٹک کاکس امریکا کے صدر سید فیاض حسن اور ساوٴتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے ڈائریکٹر راجہ زاہد خانزادہ سے ایک ملاقات کے موقع پر کہی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ جنگ امریکا کی معیشت پر ایک بوجھ ہو گی جس سے امریکہ کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ اس موقع پر سید فیاض حسن نے ایڈی برنی جانس کی کانگریس میں 25سالہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ آپ کا ریکارڈ ہے کہ آپ نے ہمیشہ جنگ کی مخالفت کی ہے اور اس بار بھی ہمیں اُمید ہے کہ آپ اپنے سابقہ ریکارڈ کی طرح کانگریس میں جنگ مخالف ووٹ دیں گی۔ اس موقع پر ایک اور رکن کانگریس مارک ویسی نے بھی مسلمان رہنماؤں سے خود ان کے پاس آ کر دریافت کیا کہ آپ کی جنگ سے متعلق کیا رائے ہے اور امریکہ میں مقیم دیگر مسلمان اس کے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں جس پر سید فیاض حسن اور راجہ زاہد نے کانگریس مین کو بتایا کہ ڈیلس اور گرد و نواح میں رہنے والی مسلمان کمیونٹی جنگ کے مکمل طور پر خلاف ہے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کیونکہ اس جنگ سے شام کے عوام کی کسی بھی طرح مدد نہیں ہو گی بلکہ مزید ہزاروں لوگ اس جنگ میں لقمہٴ اجل بنیں گے۔ رہنماؤں نے کہاکہ امریکہ کس طرح میزائل مارکر شام کے عوام کی مدد کر سکتا ہے، انہوں نے عراق جنگ کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ سابقہ جنگ کے دوررس اثرات انتہائی خراب نکلے اور عراق کی جنگ سے امریکہ کو سبق حاصل کرتے ہوئے شام پر حملہ کا ارادہ ترک کر دینا چاہئے۔ اس موقع پر کانگریس مین مارک ویسی نے کہاکہ انہیں یہ معلوم ہے کہ شام سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں میں اس بات پر تقسیم ہے تاہم وہ پوری مسلمان کمیونٹی کا نقطہٴ نظر معلوم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کا خیال ہے کہ شام سے جنگ ہونے کی صورت میں حزب اللہ اور القاعدہ دونوں فائدہ اُٹھا سکتے ہیں جبکہ مسلم ممالک میں اس جنگ سے امریکہ مخالف جذبات بڑھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ وہ تمام چیزوں اور مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے کانگریس میں اس جنگ کے خلاف یا حمایت میں ووٹ دیں گے۔ مسلمان رہنماؤں نے دونوں اراکین کانگریس پر یہ واضح کیا کہ امریکہ خصوصاً DFW میں رہنے والے مسلمان جنگ کے خلاف ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ اراکین کانگریس اور سینیٹ بھی اس جنگ کے خلاف ووٹ دیں۔ اس موقع پر سید فیاض حسن اور راجہ زاہد خانزادہ نے ڈیلس کاؤنٹی ڈیموکریٹک پارٹی کے منتخب رہنماؤں جن میں کاؤنٹی جج کلے جینکسن‘ کمشنر ٹریسا ڈینیل‘ پولیس شیرف لوپی دالیداس‘ ججز‘ جن میں مارٹن ڈیل ٹی ری‘ کرس ول مارک‘ بیتھ ولاریل‘ جج الزبتھ کراؤڈر‘ جج مارٹن ہاف مین‘ جج کال گنز برڈ‘ مارٹی لوئی‘ جج بل مازر‘ جوویلز‘ جم ورانی سمیت متعدد ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور ان کو مسلمانوں کے جذبات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر لیبر ڈے کی مناسبت سے بھی پارٹی منعقد کی گئی جس میں سینکڑوں ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکنان بھی شریک ہوئے۔

مزید خبریں :