17 ستمبر ، 2013
کوئٹہ…سپریم کورٹ نے تبادلے کے باجود بلوچستان نہ آنے والے پولیس افسروں سے متعلق چیف سیکریٹری پنجاب سے جواب طلب کرلیا ہے، بلوچستان بے امنی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے تجویز دی کہ حکومت نے بلدیاتی انتخابات نہیں کرانے تو قانون پرانے نظام کی بحالی کی اجازت دیتا ہے عدالت نے سندھ اور پنجاب سے ٹرانسفر ہونے والے پولیس افسروں کے بلوچستان میں رپورٹ نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا، بلوچستان حکومت کے وکیل نے بتایا کہ پنجاب سے افسر آج یا کل آجائیں گے ، چیف جسٹس نے سوال کیا یہ افسر پہلے کیوں نہیں آئے ، اگر کل تک یہاں نہ آئے تو چیف سیکریٹری پنجاب ذمہ دار ہوں گے ، انہوں نے ریمارکس دیے کہ حکومت پنجاب بلوچستان کی مدد کرنے کے بجائے یہاں سے افسر لے کر جارہی ہے ، جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی ایکشن ہونا چاہیے، بلوچستان تبادلے پر سندھ پولیس کے افسروں کی جانب سے حکم امتناعی لینے سے متعلق چیف جسٹس نے دریافت کیا تو ایڈیشنل آئی جی سندھ نے بتایا کہ تین افسروں نے رپورٹ نہیں کیا ہے ، ان کا موقف ہے کہ تبادلہ پالیسی کے خلاف ہوا ہے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ ٹرانسفر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طر ف سے کیا گیا ہے ، دوران سماعت چیف جسٹس نے صوبائی حکومتی وکیل سے پوچھا کہ سابق حکومت کے چیف سیکریٹری نے کہا تھاکہ بلدیاتی انتخاب کے لیے تیار ہیں ،انہوں نے کہا کہ انتظامی اور سیاسی فیصلوں کا معاملہ عدالت میں نہیں آنا چاہیے، ہم صرف قانون کی بات کررہے ہیں کہ اگربلدیاتی انتخابات نہیں کروانا چاہتے تو پھر پرانا سسٹم بحال کرنے کی قانونی اجازت ہے، سسٹم خالی نہیں رہنا چاہیے۔