17 ستمبر ، 2013
تھرپارکر…ضلع تھرپارکر اور ضلع بدین میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شہری سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ دونوں اضلاع میں دس روز کے دوران تین خواتین اجتماعتی زیادتی کا نشانہ بن چکی ہیں۔ایس ایس پی تھرپارکرعابد قائم خانی نے جیو نیوز کو بتایا کہ چھاچھرو میں خواتین سے اجتماعی زیادتی کے دو واقعات کی تحقیقات سپریم کورٹ کے احکامات پرمکمل کرلی گئی ہیں۔ 32 سالہ خاتون کو بس سے اتارکر زیادتی کرنے والے تمام 8 ملزمان گرفتارکرلئے گئے ہیں۔ چھاچھرو میں ہی 15سال کی لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرکے موبائل فون پر ویڈیو بنانے کے الزام میں چارنامزد ملزموں میں سے ایک کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ باقی ملزموں کی تلاش جاری ہے۔ایس ایس پی تھرپارکر نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی اور ملزموں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ ملزموں نے ذاتی رنجش پر یہ گھناوٴنی واردات کی۔ ادھر بدین کے علاقے سیرانی کے قریب زنجیروں میں جکڑی ذہنی مریضہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی میں ملوث چار ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں۔ تین ملزموں کی تلاش جاری ہے۔بدین اور تھرپارکر جیسے پسماندہ علاقوں میں خواتین کی بے حرمتی کے واقعات میں نمایاں اضافے پر لوگوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔