22 ستمبر ، 2013
نئی دہلی…سابق بھارتی آرمی چیف نے سیکریٹ فنڈ سے یونٹ بنایا ، جس نے پاکستان میں آپریشن کیا اور مقبوضہ کشمیر میں حکومت گرانے کی سازش کی ، یونٹ کو بھارتی وزارت دفاع کی جاسوسی کا انکشاف ہونے پر بند کیا گیا ممبئی بم دھماکوں کے بعد وزارت دفاع کی ہدایت پر سرحد پار خفیہ کارروائیوں کیلئے ایک یونٹ بنایا گیا، جسے ٹی ایس ڈی یا ٹیکنیکل سروس ڈویژن کا نام دیا گیا، اس خفیہ یونٹ کی کچھ معلومات بھارتی میڈیا منظر عام پر لایا ہے جس کے مطابق خفیہ سیل کے قیام کی منظوری وی کے سنگھ ، وائس آرمی چیف اور بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے ڈائریکٹرجنرل نے مشترکا طور پر دی ، ٹی ایس ڈی براہ راست سابق آرمی چیف وی کے سنگھ کو رپورٹ کرتا تھا۔خفیہ یونٹ کے قیام کا مقصد پاکستان میں ایسا جال پھیلانا تھا جس کے ذریعے کسی ممکنہ مہم جوئی کا پاکستان ہی میں جواب دیا جاسکے مگر ایسی چالاکی سے کہ اس خفیہ آپریشن کے ڈانڈے بھارت سے نہ جوڑے جاسکیں، ٹی ایس ڈی نے پاکستان کے اندر کئی آپریشن کیے جن کی تفصیل سامنے نہیں آئی ، تاہم پاکستان میں کی گئی ایک کارروائی آپریشن ڈیپ اسٹرائیک کے نام سے اس یونٹ کے سرحد پار عزائم اور رسائی کا اندازہ ہوتا ہے ، ٹیکنیکل سروس ڈویژن کا حصہ رہنے والے ایک اہل کار کے مطابق ٹی ایس ڈی حافظ سعید کے قریب ترین حلقوں میں بھی گھس گیا تھا، مقبوضہ کشمیر اور دوسرے پڑوسی ملک میں بھی خفیہ کارروائیاں کی گئیں جنہیں آپریشن رہبر ، اور آپریشن سیون سسٹرز کا نام دیا گیا ، ٹی ایس ڈی نے مقبوضہ کشمیر میں عمر عبداللہ کی حکومت گرانے کی بھی سازش کی ، سرحد پار خفیہ مشنز کے علاوہ اس یونٹ نے اور بھی ایسے کئی کام کیے جن کا بھارتی حکومت کو علم نہ تھا ۔وی کے سنگھ کے پیش رو اور موجودہ آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کی تقرری روکنے کیلئے ایک این جی کو سیکرٹ سروسز فنڈ سے رقم دی گئی ، ٹی ایس ڈی سے بھارتی وزارت دفاع کے اعلیٰ عہدیداروں کی جاسوسی بھی کرائی گئی ، خفیہ یونٹ اور سیکریٹ سروسز فنڈ کے غلط استعمال کا انکشاف پر ٹی ایس ڈی ختم کردیا گیا ، سابق آرمی چیف وی کے سنگھ اور اس وقت کے فوجی افسروں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے ، بھارتی افواج کے ترجمان سے اس معاملے کی تصدیق یا تردید چاہی گئی تو بتایا گیا کہ یہ یونٹ اب ختم کیا جا چکا ہے۔