27 مارچ ، 2012
کراچی…سابق امیر جماعت اسلامی اورچیئر مین ادارہ فکر وعمل قاضی حسین احمد نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے سیاست سے بالاتر ہوکر مشترکہ حل نکالنے میں کردار ادا کریں۔کراچی میں ادارہ فکر وعمل کے تحت توانائی کے بحران کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہاکہ مظاہروں اور افراتفری کو روکنے کے لئے سبسڈی دیکر لوڈشیڈنگ کم کرنا مسائل کا حل نہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ مکمل کیا جائے اور تھر کول پراجیکٹ کو وسائل فراہم کئے جائیں،سیمینار میں شریک ایم ڈی تھرکول پروجیکٹ ڈاکٹر شبیر احمد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تھرکول پراجیکٹ کے آٹھ بلاک تیار ہوچکے ہیں۔جسکا سب سے چھوٹا بلاک5 دس ہزار میگاواٹ بجلی پیداکرسکتا ہے جو آئندہ 35سال کی ضروریات کیلئے کافی ہے۔ پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ سائٹ اور دیگر علاقوں کی صنعتیں اگر اپنا پاور پلانٹ لگالیں تو حکومت مالی تعاون فراہم کرے گی۔سندھ ملکی ضرورت کی 71فیصد گیس پیدا کررہاہے جبکہ اس کی ضرورت صرف 38 فیصد ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما ممنون حسین نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تمام شعبوں میں حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے۔