پاکستان
28 مارچ ، 2012

پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس: قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پربحث شروع

پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس: قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پربحث شروع

اسلام آباد … پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس میں حکومت نے قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پربحث کا آغاز کردیا گیا جبکہ اپوزیشن نے بعض شقوں پر تحفظات ختم ہونے تک بحث میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ برقرار رکھا، پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس جمعے کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس میں اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود بالآخر قومی سلامتی کمیٹی کی پیش کردہ سفارشات پر بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عثمان سیف اللہ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور امریکا کے درمیان برابری کی بنیاد پر تعلقات کا آغاز ہونا چاہئے جبکہ ملک کی سرحدی اور اندرونی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہئے۔ فاٹا سے رکن قومی اسمبلی ظفر بھیٹنی نے کہاکہ سلالہ کے واقعے پر تو امریکا سے تعاون معطل کر دیا جاتا ہے، ڈرون حملوں میں فاٹا کے معصوم بچے اور بچیوں سمیت 40 ہزار افراد مارے گئے لیکن اس پر فوج، پارلیمنٹ اور عوام گونگے بہرے بن جاتے ہیں جو افسوسناک ہے ۔ ظفربھیٹنی نے کہاکہ یہ سفارشات پالیسی میں تبدیلی کیلئے نہیں بلکہ قیمت بڑھانے کیلئے ہیں۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ فنکشنل کے مظفر حسین شاہ نے کہاکہ ڈرون حملے ناقابل قبول ہیں، امریکا سے تعلقات کے بارے میں سفارشات کی منظوری قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے دینی چاہئے اور سلالہ جیسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہئے۔ پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس اب جمعہ کی صبح ساڑھے 10 بجے ہوگا۔

مزید خبریں :