پاکستان
08 جنوری ، 2014

قانونی و آئینی ماہرین سے الطاف حسین کے سوالات

قانونی و آئینی ماہرین سے الطاف حسین کے سوالات

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ مشرف کے خلاف غداری کا معاملہ 3نومبر کے بجائے 12اکتوبر سے دیکھا جائے۔ انہوں نے سیاسی دانشوروں اور آئینی ماہرین کے سامنے غور و فکر کے لیے سات سوال پیش کردیے۔انہوں نے سوال کیا کہ 1999ء میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز نے آئین کی کس شق کے تحت 12 اکتوبر 1999ء کا اقدام درست اور جائز قرار دیا ؟کس آئین کے تحت جنرل مشرف کی فوجی حکومت کو تین سال کام کرنے کی اجازت دی گئی ؟کس آئین اور قانون کے تحت فوجی حکومت کو آئین میں ترامیم کا اختیار دیا گیا ؟3 نومبر 2007ء کی ایمرجنسی کو خلاف آئین قرار دینے والے 12 اکتوبر کے اقدام کو کس طرح قابل معافی قرار دے رہے ہیں ؟ماضی میں مارشل لاء لگانے والے جرنیلوں میں سے تو کسی کو ایک سیکنڈ کے لیے بھی قید نہیں رکھا گیا ؟کس آئین و قانون کے تحت صرف پرویز مشرف کو ایمرجنسی کے نفاذ کا تنہا ذمہ دار قرار دے کر قید کیا گیا؟ ایمرجنسی کے اقدام میں شریک جرنیلوں اور اس اقدام کو جائز قرار دینے والوں کو آئین کی کس شق کے تحت کیسز بھگتنے سے آزاد قرار دیا گیا ہے ؟

مزید خبریں :